ملفوظات حکیم الامت جلد 11 - یونیکوڈ |
فرض ہوئی ہے اس کی کیا وجہ ہے ؟ میں نے کہا کہ تمہارے ناک جو منہ پر بنی ہے اس کی کیا وجہ ہے انہوں نے کہا کہ اگر گدی پر ہوتی تو بری معلوم ہوتی میں نے کہا کہ ہر گز نہیں اگر سب کی گدی پر ہوتی تو بری بھی معلوم نہ ہوتی بس اس کے بعد چپکے ہی تو ہو گئے ۔ غصہ کا ایک علاج فرمایا کہ اگر کسی کو کسی پر غصہ ہو تو چاہیئے کہ اس کے سامنے سے ہٹ جائے یا اسے ہٹا دے اور ٹھنڈا پانی پی لیوے ۔ اور اگر زیادہ غصہ ہو تو یہ سوچ لے کہ اللہ تعالی کے بھی ہمارے اوپر حقوق ہیں اور ہم سے غلطی ہوتی رہتی ہے جب وہ ہمیں معاف کرتے رہتے ہیں تو چاہئے کہ ہم بھی اس کی غلطی سے در گذر کریں ورنہ اگر حق تعالی بھی ہم سے انتقام لینے لگیں تو ہمارا کیا حال ہو ۔ عربی پڑھنے والوں کو ذلیل نہیں سمجھنا چاہئے فرمایا کہ لوگ عربی پڑھنے والوں کو ذلیل سمجھتے ہیں اور کہتے ہیں جب ہی اس نے اس قدر تیز جواب دیا اس سے زیادہ کیا ہو گا کہ ایک صاحب جو بڑے رتبہ کے اور بڑے تجربہ کار ہیں انگریزی میں بے اے بھی ہیں وہ کہتے تھے کہ میں اس نوکری سے اتنا تنگ ہوں کہ اگر عیالدار نہ ہوتا اور مجھے ( امامت تو نہیں کیونکہ اس میں مسائل کی ضرورت ہے ) موذنی مل جاتی تو اس کو قبول کر لیتا چار پانچ روپیہ ماہوار بھی ملتا اور کھانے کو بھی ملتا اور فراغت سے اللہ اللہ کرتا میں کیا کروں بیوی بچوں کا ساتھ ہے ان کا نفقہ بھی میرے ذمے ضروری ہے ۔ رزق کا معاملہ عجیب ہے فرمایا کہ رزق کے بارے میں مشیت کے ایسے کھلے ہوئے واقعات ہیں کہ اس سے عقلاء بھی انکار نہیں کر سکتے ۔ بمبئی میں بڑے بڑے سیٹھ ہیں کہ وہ نام لکھنا بھی نہیں جانتے مگر بڑے بڑے بی اے ان کے یہاں نوکر ہیں یہ رزق کا معاملہ عجیب ہے ( جامع کہتا ہے قال الشیخ الشیرازی