ملفوظات حکیم الامت جلد 11 - یونیکوڈ |
فرماتے ہیں ۔ ربو حلال شمارند و جام بادہ حرام زہے شریعت و ملت زہے طریقت و کیش اس لفافہ کے پڑھنے کے بعد حضرت کا چہرہ بہت متغیر ہو گیا تھا اور آثار غیظ نمایاں تھے جیسا کہ دفعتا کوئی صدمہ پڑ جائے اور بہت دیر تک خاموش بیٹھے رہے اس سے حضرت کے بغض فی اللہ کا اندازہ ہو سکتا ہے اور یہ کہ خادموں کی کوتاہیوں پر کس قدر صدمہ ہوتا ہے ( جامع ) تین چیزیں میرے لئے باعث تعب ہیں ۔ تعویذ ، تعبیر ، مشورہ ایک شخص نے آ کر عرض کیا کہ بعض معاملات میں مجھے کچھ مشورہ کرنا ہے ۔ فرمایا کہ تمہیں معلوم نہیں کہ میں دنیا کے معاملوں میں کچھ نہیں جانتا تم اتنی مدت سے آ رہے ہو پھر ایسا سوال کیوں کیا ؟ ( اس نے سکوت اختیار کیا اور باوجود بار بار پوچھنے کے نہ بولے جس سے تعب ہوا ۔ اس لئے مجلس سے اٹھا دیا ۔ مجمع کی طرف مخاطب ہو کر فرمایا ) مجھے تین چیزوں سے زیادہ تعب ہوتا ہے ایک تو تعویذ سے ایک تعبیر سے ایک مشورہ سے کیونکہ ایک تو مشورہ میں اگر خلاف ہو جائے تو یہ کہتے ہیں کہ فلاں نے مشورہ دیا تھا ۔ دوسرے مجھ کو مناسبت نہیں اور بعض بزرگوں کو اس سے بھی مناسبت ہوتی ہے ۔ چنانچہ ہمارے مولانا گنگوہی رحمۃ اللہ علیہ تجارت میں بھی رائے دیا کرتے تھے کہ فلاں مناسب ہے فلاں نا مناسب ہے اور مسائل فقہیہ بھی کثرت سے فرماتے رہتے تھے مگر میں کیا کروں مجھے مشورہ سے تو مناسبت ہی نہیں ہے اور مسائل کے متعلق یہ ہے کہ دوسری جگہ یہاں سے اچھی تحقیق ممکن ہے مگر پھر بھی یہاں بعض علماء آتے ہیں اور علمی بحث چھیڑ دیتے ہیں ۔ بھلا یہ تو ہر جگہ ہو سکتی ہے ۔ یہاں وہ بات پوچھنا چاہئے جو دوسری جگہ نہ بتائی جاتی ہو ۔ میں یہ نہیں کہتا کہ مسائل فقہیہ کی ضرورت نہیں ضرورت تو ہے مگر یہ ضرورت دوسری جگہ بھی تو پوری ہو سکتی ہے ۔ باقی مجھے تو اس سے مناسبت ہے کہ کوئی محبوب کا تذکرہ کئے جائے اور بس ماہر چہ خواندہ ایم فراموش کردہ ایم الاحادیث یار کہ تکرارمی کینم