ملفوظات حکیم الامت جلد 11 - یونیکوڈ |
سعادت علی خان کی حاضر جوابی کا تیسرا واقعہ فرمایا کہ سعادت علی خان کسی کائستھہ کو ملازم نہ رکھتا تھا کہ رشوت خور ہوتے ہیں ان کو ایک کائستھہ نے لکھا کہ نہ ہر زن زن است ونہ ہر مرد مرد خدا پنج انگشت یکساں نہ کرد سعادت علی خان نے جواب میں لکھا کہ لیکن وقت خوردن ہمہ برابر مے شوند ۔ انشاء اللہ خان ان شاء اللھم کی ایک ظریفانہ حکایت فرمایا کہ ایک مرتبہ ان شاء اللہ خان ننگے سر کھانا کھا رہے تھے پیچھے سے سعادت علی خان نے ایک چپت رسید کیا اور چپکے ہو گئے ۔ ان شاء اللہ خان سمجھ گیا مگر نیچے گردن کئے نہایت متانت سے بولا کہ اللہ میاں والد صاحب کی قبر کو ٹھنڈی کرے اور یہ کہہ کر چپ ہو گئے ۔ سعادت علی خان نے پوچھا کیا ہے کہا مجھے اس وقت ان کی ایک بات یاد آ گئی پوچھا کیا کہا کچھ نہیں سعادت علی خاں نے کہا ، کچھ تو کہو ان شاء اللہ خان نے کہا کہ اس وقت والد صاحب کا ارشاد یاد آ گیا فرمایا کرتے تھے کہ ننگے سر کبھی کھانا نہ کھاؤ ورنہ شیطان چپت مارتا ہے سعادت علی خان دم بخود رہ گیا ۔ سعادت علی خان کا ایک اور قصہ فرمایا کہ سعادت علی خان کاتب کی حرفی غلطی پر اس حرف کے عدد کے موافق جرمانہ کرتا تھا اور خود بھی دیتا تھا ایک مرتبہ ایک نئے منشی نے کسی مقام پر لفظ نوع کا عین چھوڑ دیا تو اس نے اس پر لکھا کہ منشی نو لفظ نوع رابطرز نو نوشت عین خطا کرد ہفتاد روپے جرمانہ ۔ ایک ریزیڈنٹ اور انشاء اللہ خان انشاء کا دلچسپ مکالمہ فرمایا کہ ایک ریزیڈنٹ جو فارسی کا بہت مدعی تھا اس نے نواب صاحب سے کہا کہ لفظ ہجر جو مشہور ہے یہ ہجر بالکسر ہے ۔ ان شاء اللہ خان نے کہا کہ درست ہے چنانچہ ایک شعر سے اس کی تائید ہوتی ہے ۔