ملفوظات حکیم الامت جلد 11 - یونیکوڈ |
" بی بی کی صحنک " پر حضرت مولانا شاہ عبدالقادر اور مولانا اسماعیل شہید کی گفتگو فرمایا کہ بی بی کی صحنک شاہ عبدالقادر رحمۃ اللہ علیہ کے گھر میں بھی ہوتی تھی اس کے خاص آداب ہیں یہ کہ کھانے والی کوئی دو خصمی نہ ہو اس کو کوئی مرد نہ دیکھے وغیرہ وغیرہ ایک مرتبہ جب شاہ عبدالقادر کے یہاں بی بی کی صحنک ہو رہی تھی تو مولانا اسماعیل شہید پہنچ گئے مولانا نے منع فرمایا شاہ صاحب نے مولانا سے فرمایا کہ اسماعیل یہ تو ایصال ثواب ہے ، اس میں کیا حرج ہے مولانا نے فرمایا کہ حضرت پھر اس آیۃ کے کیا معنی ہیں و قالوا ھذہ انعام و حرث حجر لا یطعمھا الا من نشآء بزعمھم ( ولو اننا پارہ 8 رکوع 3 سورہ انعام ) ان دونوں میں فرق کیا ہے شاہ صاحب نے فرمایا کہ واقعی درست ہے ہمارا ذہن اس طرف نہیں گیا تھا اور گھر میں عورتوں کو منع کر دیا خبردار آئندہ اسکو ہر گز نہ کرنا ۔ مولانا عبدالحق صاحب کانپوری کے گھر میں " بی بی کی صحنک " ہوتی تھی فرمایا کہ مولوی عبدالحق صاحب کانپوری نسبا سید تھے رسوم کو برا سمجھتے تھے نفیس کھانے پینے نفیس پہننے کے شائق تھے ۔ ایک دفعہ اپنے باورچی خانہ میں گئے تو وہاں بی بی کی صحنک ہو رہی تھی عورتوں نے کہا کہ یہاں مت آنا یہاں بی بی کی صحنک ہو رہی ہے فرمایا کہ آہا بی بی ہیں کون ہماری دادی ہی تو ہیں وہ ہوتیں تو ہم کو ہی تو کھلاتیں اور یہ کہہ کر آپ سب کا صفایا کر گئے اور عورتیں چیختی رہ گئیں ۔ صاحب حال پر عارفین ملامت نہیں کرتے فرمایا کہ مولوی تجمل حسین صاحب بہار کے ایک شخص تھے مثنوی اچھی پڑھتے تھے کانپور میں میری بھی ان سے ملاقات ہوئی ہے حاجی صاحب رحمۃ اللہ علیہ سے بڑا تعلق رکھتے تھے فرمایا کرتے تھے کہ میں حضرت حاجی صاحب کا قوال ہوں مولانا فضل الرحمن صاحب گنج مراد آبادی رحمہ اللہ سے مرید تھے حج کے لیے مکہ معظمہ گئے چونکہ صبح کے وقت شافعی مصلے پر ذرا لطف ہوتا ہے اکثر لوگ صبح کی نماز اسی مصلے پر پڑھتے ہیں وقت بھی اچھا قراۃ بھی طویل اس وقت ایک قسم کا لطف ہوتا ہے اور جس وقت شافعیہ قنوت پڑھتے ہیں حنفیہ چپ کھڑے رہتے ہیں ۔ اس وقت ان پر ایک حالت طاری ہوئی شافعیہ تو قنوت پڑھ