ملفوظات حکیم الامت جلد 3 - یونیکوڈ |
توڑدیئے ارشاد ہوا کہ کچھ رنج ہوا عرض کیا کہ بہت رنج ہوا ارشاد ہوا دیکھو اپنی بنائی ہوئی چیز سے ایسی محبت ہوتی ہے مگر ہم نے تمھارے کہنے سے اپنی مصنوعات کو ہلاک کر دیا ـ حب دنیا کا علاج ( ملفوظ 109 ) ایک مولوی صاحب کے سوال کے جواب میں فرمایا کہ حب دنیا کےعلاج میں یہ مرقبہ نہایت مفید ہے کہ قبر میں اس طرح کفن گل گیا اعضاء منتشر ہو گئے موت سے لوگ گھبراتے ہیں مگر مومن کے لئے موت بڑی مسرت کی چیز ہے یہی وہ پل ہے جس سے گزر کر محبوب تک رسائی ہو گی باقی طبعی تکلیف ایسی ہے جیسے بچے کا آپریشن کیا جاتا ہے وہ اس پر روتا ہے چلاتا ہے مگر مربی خوش ہیں کہ جب اچھا ہو جائے گا اسی کو فرماتے ہیں ـ طفل میلرزدز نیش احتجام مادر مشفق ازاں غم شاد کام جوش اور بہادری میں فرق ہے ( ملفوظ 110 ) ایک صاحب سے سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ جوش کو بہادری نہیں کہتے ہوش کی حالت میں جو کام قوت و استقلال سے کیا جائے بہادری اس کو کہتے ہیں اور جوش کی کیفیت تو اکثر عورتوں میں بھی ہوتی ہے اکثر واقعات کنوؤں میں ڈوب جانے کے انہیں کے ہوتے ہیں مگر کوئی بھی اسکو بہادری سے تعبیر نہیں کرتا بلکہ بزدلی پر دال ہے تو محض جان کھو دینا بہادری نہیں بہادری اور ہی چیز کو کہتے ہیں آج کل بعض مسلمان بھی اہل باطل کی پیروی میں اپنی فلاح سمجھتے ہیں مگر اہل باطل میں قوت کہاں محض ایک جوش ہوت ہے جو بہت جلد زائل ہو جاتا ہے ـ آنیوالوں کی خدمت کو ذریعہ نجات جاننا ( ملفوظ 111 ) سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ میں تو آنے والے حضرات کی خدمت کو اپنا ذریعہ نجات سمجھتا ہوں مگر آنہ والوں پر نظر نہیں مزاحا فرمایا کہ آنہ والوں کو کیا دیکھتا روپیہ والوں کو دیکھتا ہوں یعنی اہل صدق کو ـ 22 ذی الحجہ 1350 ھ مجلس بعد نماز جمعہ اتباع سے انکار اور خود سری ( ملفوظ 112 ) ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ کس قدر بد فہمی کی بات ہے کہ اتباع کوئی چیز ہی نہیں رہی یہ چاہتے ہیں کہ حاکم ہمارا اتباع کریں اب یہ ہی سوراج سوراج ہانک رہے ہیں جب یہ حاکم بنیں