ملفوظات حکیم الامت جلد 3 - یونیکوڈ |
بعد طریق زندہ ہوا ہے کیا پھر یہ چاہتے ہو کہ یہ مٹ جائے اور گم ہو جائے اور عوام کی شکایت ہی کیا اہل علم اس بلا میں مبتلا ہیں کہ اصلاح کی فکر نہیں جنکی بدولت علم کی جگہ جہل ہو گیا بزرگی کی جگہ فسق ہو گیا اور مدارس میں جا کر دیکھ لو کہ طالب علم اور اساتذہ کا کیا رنگ ہے نہ حدود ہیں نہ انسانیت اور آدمیت ہے کہتے ہیں کہ مولوی ہو کر سب درست ہو جائینگے ارے نا دانو ! اور بگڑ جائیں گے اسوقت تو دوسروں کے ماتحت ہیں جب ابھی ٹھیک نہ ہوئے تو آئندہ مختار ہو کر کیا امید ہے اس وقت تو کوئی یہ بھی نہیں کہہ سکے گا کہ مولانا آپ سے یہ کوتاہی ہوئی یا آپ نے مسئلہ کا خلاف کیا درست ہونے کا تو یہ ہی وقت ہے مگر ان باتوں کی طرف مطلق لوگوں کو خیال نہیں اور طلباء بیچارے کس شمار میں ہیں اکثر انکے بڑونکی یہی حالت ہے ایک شخص لکھے پڑھے ممتاز لوگوں میں سے یہاں پر معافی چاہئے کے لئے آئے میرے متعلق انہوں نے ایک تحریر میں تہذیب کے خلاف الفاظ قلمبند فرمائے تھے میں نے ان سے پوچھا کہ معافی سے مقصود کیا ہے آیا عدم مواخزہ آخرت یا کچھ اور کہا کہ جی ہاں میں نے کہا اس درجے میں معاف ہے آپ سے نہ دنیا میں انتقام لیا جائے گا نہ آخرت میں بالکل بے فکر رہیئے عفو با معنی عدم الانتقام حاصل ہو گیا رہا رنج وہ اس معافی سے زائل نہیں ہوا مجھ کو آپ سے رنج تھا اور ہے اور رہے گا مجھ کو انقباض تھا اور ہے اور رہے گا مجھکو شکایت تھی اور ہے اور رہے گی اس پر کہا کہ اسکا کوئی حرج نہیں دیکھئے یہ محبت ہے نہ معلوم پھر دعوی ہی کیوں کرتے ہیں محبت کا اور کسی بنا پر معافی چاہئے آئے تھے یہ حالت تو انکی ہے جو اصلاح شدہ اور سنورے ہوئے کہلاتے ہیں معلوم نہیں ان کے بگڑے ہوئے کیا کچھ ہونگے اس تھوڑے سے عرصہ میں کایا پلٹ ہوگی افسوس ہوتا ہے اب اپنے بزرگوں کا رنگ ہی نظر نہیں آتا اللہ تعالی رحم فرمائیں ـ سلاطین کے اہل اللہ سے مشورہ ( ملفوظ 462 ) ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ پہلے سلاطین حضرات اہل اللہ سے مشورہ لیتے تھے کیونکہ ان حضرات کے قلوب نوارنی ہوئے ہیں اس لئے ان کو زیادہ تجربوں کی ضرورت نہیں اسی نورانیت سے سیاست اور ملکی امور میں ان کا مشورہ مفید ہوتا تھا اور اب تو بجائے مشورہ کے کلیہ طے کر لیا گیا ہے کہ یہ لوگ جو کہیں ان کے خلاف کرنا چاہیئے کیونکہ یہ لوگ بیوقوف ہوتے ہیں سمجھتے ہیں کہ ان سے تعلق ہوا اور انکے ہوئے بلکہ یہ سمجھتے ہیں کہ اللہ تعالی سے تعلق پیدا ہوا اور بیکار ہوئے ـ نوذ باللہ انا للہ وانا الیہ راجعون ۔ معلوم بھی ہے کہ بدون تعلق مع اللہ کسی چیز میں اور کسی کام میں بھی خیر و برکت ہوگی لگا لو ایڑھی چوٹی تک کا زور تجربہ کر کے دیکھ لیا اور دیکھ لو کہ اس کے ترک