ملفوظات حکیم الامت جلد 3 - یونیکوڈ |
تھا کہ دریائے گنگ کہاں سے نکلا انہوں نے کہا کہ پہاڑوں سے بس یہ علوم ہیں دوسری قوموں کے اور خیر یہ تو محض مہمل بات تھی جو تحقیقات ان کے یہاں مایہ ناز ہیں وہ بھی اسلامی علوم کے سامنے محض لچر ہیں اس کا مشاہدہ ہے ـ 7 محرم الحرام 1351 ہجری مجلس خاص بوقت یوم شنبہ ایک صاحب کے سکوت پر مواخزہ ( ملفوظ 198 ) ایک صاحب کی غلطی پر حضرت والا نے تنبیہ فرماتے ہوئے جواب طلب فرمایا کہ اس غلطی کا جواب دو وہ صاحب خاموش رہے اس پر فرمایا کہ جواب نہ دینا بھی بہت ہی ایزا رسانی کی بات ہے ایک خیر خواہ بصورت سوال دوسرے کو اس کے جہل سے نکالنا چاہتا ہے اور وہ اس میں جواب سے اس کی امداد نہیں کرتا ـ آدمی پوچھنے پر جواب دے جواب نہ دینے کا مرض بھی عام ہو گیا ہے ـ اس پر بھی وہ صاحب کچھ نہ بولے ـ خاموش رہے ـ حضرت والا نے فرمایا کہ ارے میاں جب تم نہ بولنے کی قسم کھا کر آئے تھے تو یہ بتلاؤ کہ دوسرا اصلاح کس طرح کرے ـ اپنا تو حساب لگا لیا کہ جاؤں گا یہ کہوں گا ، یہ ہوگا ، وہ ہوگا مگر دوسرے کی بات کا تو جواب دے دو تمہارے نزدیک دوسرے کا سوال لغو ہے بیکار ہے ـ عرض کیا کہ غلطی ہوئی فرمایا کہ بندہ خدا اتنا دق کر کے کہا پہلے سے یہی کہہ دیا ہوتا خدا معلوم لوگوں کا فہم کہاں گیا ـ یہاں پر جتنے آتے ہیں منتخب ہو کر ایسے ہی آتے ہیں ـ گائے کا گوشت کھانا ( ملفوظ 199 ) ایک صاحب کے سوال کے جواب میں فرمایا کہ بعض لوگوں کا تو یہ خیال ہے کہ گائے کا گوشت کھانے سے قساوت پیدا ہوتی ہے اور میں یہ کہتا ہوں کہ قساوت کا علاج ہی گائے کے گوشت کھانے میں ہے چناچہ مشاہد ہے کہ جو قومیں گائے کا گوشت نہیں کھاتیں وہ بے رحم ہیں اور جو کھاتے ہیں وہ رحم دل ہیں ـ ایک ہندو کے اطمنان قلب کیلئے علاج ( ملفوظ 200 ) ایک صاحب کے سوال کے جواب میں فرمایا کہ ایک معزز ہندو نے ایک شخص کے ہاتھ کہلا کر بھیجا تھا کہ میں اپنے مذہب کی تعلیم پر پوجا کرتا ہوں مگر قلب کو اطمنان نہیں ہوتا تزبزب ہی رہتا ہے دعاء کر دیجئے کہ حق واضح ہو جائے اور کوئی چیز پڑھنے کو بتلا دیجئے ـ میں نے کہا بھیجا کہ : اھدناالصراط المستقیم کثرت سے پڑھو ایک بات اور کہلا کر بھیجنے کا ارادہ ہے وہ یہ کہ وہاں تو