ملفوظات حکیم الامت جلد 3 - یونیکوڈ |
آمین اور رفع یدین سب چھوڑ دیا ـ حضرت نے بلا کر دریافت فرمایا کہ تم نے آمین بالجہر اور رفع یدین وغیرہ چھوڑ دیا ـ عرض کیا ہاں کیونکہ عدم جہر و عدم رفع بھی سنت ہے اور اگر میرے تعلق کی وجہ سے چھوڑا ہے اور سنت اسی عمل سابق کو سمجھتے ہوتو میں ترک سنت کا وبال اپنے ذمہ نہیں لیتا ـ سبحان اللہ کیا شان ہے تحقیق کی عادل یہ حضرات ہیں ـ عدل ان کی گھٹی میں ڈالا جاتا ہے ـ یہ محقق ہی کی شان ہوسکتی ہے اور غیر محقق تو قیامت تک بھی اتنی وسعت نہیں کر سکتا ـ حضرت نہ غیر مقلد تھے نہ بدعتی تھے ـ محقق کی یہی شان ہوتی ہے ـ تصرف سے اعمال میں اثر ہوتا ہے ( ملفوظ 356 ) ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ کہ تصرف سے جو عمل میں اثر ہوتا ہے وہ مقصود نہیں اس سے طبیعت میں اس وقت ایک قسم کا نشاط پیدا ہو جاتا ہے ایسے آثار کیفیات نفسانیہ ، ہیں جو تصرف پر مرتب ہو جاتی ہیں ـ نفیا بھی اثباتا بھی سلبا ورنہ بعض اوقات تکلف کے ساتھ ادا ہوتے ہیں مگر جو تکلف سے ادا ہوں اس سے اجر میں کوئی کمی نہیں ہوتی بلکہ یہ سبب زیادت اجر کا ہوجاتا ہے اس لئے کہ اس میں نفس پر تعجب زائد ہوتا ہے ـ حضرت پر گھر والوں کا اعتقاد ( ملفوظ 357 ) ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ اہل وطن خصوص گھر والے مشکل سے معتقد ہوتے ہیں مگر اللہ کا فضل ہے کہ گھر والے خصوص اہل و عیال مجھ سے اعتقاد اور محبت رکھتے ہیں ـ باوجود اس کے کہ میرا کچا چٹھا واقعات کا عیوب کا حالات ان کو معلوم ہے مگر پھر بھی ان کو محبت ہے ـ یہ حق تعالی کا لاکھ لاکھ شکر ہے کہ مجھ کو آرام پہنچانا منظور ہے ـ بعض اوقات تواضع کبر سے پیدا ہوتی ہے ( ملفوظ 359 ) ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ اس طریق میں نفع مناسبت پر موقوف ہے ـ بدون مناسبت کے نفع نہیں ہو سکتا ـ وہ صاحب ایک مولوی صاحب کو سفارش کے لئے لے کر آئے کہ ہم