ملفوظات حکیم الامت جلد 3 - یونیکوڈ |
جاتا ہے ـ جہاں درد ہوتا ہے ـ دوا وہی جاتی ہے ـ جہاں مرض ہوتا ہے شفا وہیں جاتی ہے ) اہل تحقیق یہاں تک فرماتے ہیں کہ اگر عمل کا بھی زیادہ حصہ نہ ہو مگر اس طرف ک دھن ہی لگائے رکھو نہ معلوم کس وقت فضل ہو جائے ـ یک چشم زدن غافل ازاں شاہ نہ باشی شاید کہ نگاہ ہے کند آگاہ نہ باشی ( ایک لمحے کے لئے اس شاہ سے غافل مت ہو ممکن ہے کہ وہ توجہ فرما دیں اور غفلت کی وجہ سے تمھیں خبر بھی نہ ہو ـ اور اگر اس میں بھی کوتاہی ہو جائے تب بھی اس فکر میں نہ پڑے کہ کوتاہی کیوں ہوئی اس کے تدارک کے لئے اللھم اغفرلی پڑھ کر کام میں لگجائے اگر اسی کے افسوس میں رہا تو وقت ہی بیکار کھو یا کیونکہ ماضی کی فکر بھی تو اپنی ہی یاد ہے ان کی یاد نہ ہوئی اسی کو فرماتے ہیں ـ ماضی و مستقبلت پردہ خدا ست ( گزشتہ اور آئندہ کی فکر خدا سے حجاب ہے ) یہ فکر تو اپنا ہی مطالعہ ہوا اپنے ہی طواف میں لگ گئے کما قا العارف رومی چوں بطوف خود بدی خود مرتدی چوں نجانہ آمدی ہم با خودی ، ( جب تک اپنے طواف اوی اپنی فکر میں لگے رہو گے ـ اس راہ کے مرتد رہو گے اور جب مقصود کو پہنچ جاؤ گے تو خود ہی با خود ہو جاؤ گے ) 13 ذی الحجہ 1350 ھ مجلس خاص بوقت صبح یوم چہار شنبہ طالب کے لئے طریق نفع ( ملفوظ 8 ) ایک صاحب کے سوال کے جواب میں فرمایا کہ طالب کے دیکھنے کی بات یہ ہے کہ اس کو کسی پر اعتماد ہے یا نہیں اگر ہے تو وہ جو تدبیر بتلائے اس پر عمل کرے خاموش رہے دن میں جو سنا کرے رات کو دل میں جمانے کے لئے اس کو سوچا کرے یہ طرز تو نافع ہے اور یہ طرز مر بیانہ ہے اور ایک طرز ہے مناظرانہ میں مولوی صاحب جنہوں نے سائل کو یہاں بھجا تھا مجھ سے زیادہ ماہر ہیں وہاں جاؤ اور اگر مربیا نہ طرز سے استفادہ مقصود ہے تو ہم کہیں وہ کرو باقی چق چق بق بق سے کچھ حاصل نہیں ـ