ملفوظات حکیم الامت جلد 3 - یونیکوڈ |
ہے کہ خود کچھ مت پکانا بلکہ گھروں پر جو تمہاری روٹیاں مقرر ہیں ـ وہی ہم کو بھی کھلا دینا اس کو اس نے منظور کر لیا یہ ہے شان مسکنت اور غربت اور انکساری اور عاجزی کی کہ اتنا بڑا شخص اور اس طرح اپنے کو مٹائے ہوئے تھا ـ مالی خسارہ سے مجاہدہ ( ملفوظ 314 ) فرمایا کہ ایک صاحب کا خط آیا ہے ـ ان کا لڑکا بھاگ گیا تھا لکھا ہے کہ ایک مہینہ کے بعد خود واپس آ گیا اور آکر تعلیم میں مصروف ہو گیا لیکن بقدر نصاب رقم سفر میں برباد کر آیا ـ میں نے جواب میں لکھا ہے کہ اس مالی خسارے سے آپ کا مجاہدہ ہو گیا سو اس کے ثمرہ کے مقابلہ میں نصاب کیا چیز ہے ـ نفس قید میں ہو تو اس کا کید نہیں چلتا (ملفوظ 315 ) ایک صاحب کے سوال کے جواب میں فرمایا کہ نفس اگر قید میں ہو تو اس کا قید مضر نہیں آزاد نفس کا کید مضر ہے ـ دفن کے بعد ہاتھ اٹھا کر دعا مانگنا ( ملفوظ 316 ) ایک صاحب نے عرض کیا کہ حضرت جنازہ دفن کرنے کےبعد ہاتھ اٹھا کر میت کے لئے دعاء کرنا جائز ہےـ فرمایا کہ منقول نہیں ـ اس لئے ترک اولی ہے اور منہی عنہ بھی اگر لازم نہ سمجھے تو دعا بھی جائز ہے اور رفع یدین اس کے آداب میں سے ہے ـ ذلت اور تواضع کے درمیان فرق ( ملفوظ 317 ) ایک مولوی صاحب نے عرض کیا کہ حضرت ذلت اور توضع کے درمیان کیسے فرق معلوم ہو کہ یہ ذلت ہے یہ تواضع فرمایا کہ تواضع کی حقیقت سمجھ لینے کی ضرورت ہے ـ اس کے بعد ذلت کا درجہ خود سمجھ آ جائے گا تواضع کی حقیقت ہے اپنے کو حالا یا مالا سب سے کمتر سمجھنا مثلا کسی کافر کی نسبت اگر یہ سمجھے کہ ی برا ہے اس اعتبار سے کہ ہم مسلمان ہیں لیکن مال کی کیا خبر ہے تو یہ توضع مامور بہ ہو گئی اور یہ سمجھنا اعتقادی تواضع ہے اور عملی تواضع یہ ہے کہ بلا ضرورت کسی کی تحقیر نہ کرے ـ یہ حقیقت ہے تو تواضع کی ـ پیغبروں کا بکریوں کا چرانا ثابت ہے : ( ملفوظ 318 ) ایک صاحب نے آکر عرض کیا کہ حضرت محنت مزدور تمام پیغبروں نے کی ہے اس کی کوئی اصل ہے فرمایا کہ یہ کلیہ تو منقول نہیں مگر اتنا ثابت ہے کہ بکریاں سب نے چرائی ہیں ـ