ملفوظات حکیم الامت جلد 3 - یونیکوڈ |
ہے نہیں سخت پریشانی ہے فرمایا میں تو ہمیشہ کہا کرتا ہوں کہ اسکی وحی تو ہوئی نہیں کہ فلاں خاص پیمانہ پر ہو مدرسہ کہلائیگا ورنہ نہیں ـ ارے بھائی کام کم کردو خرچ خود کم کو جائے گا ـ اور اگر بالکل بھی آمدنی نہ ہو مدرسہ بند کردو کوئی فرض نہیں واجب نہیں اور ظاہر ہے کہ آمدنی کا ہونا تو اختیاری بات نہیں مگر خرچ کا کم کر دینا اختیاری بات ہے ـ ایک رئیس تھے میرٹھ میں انہوں نے بڑے کام کی بات کہی تھی کہ لوگ عموما آمدنی بڑھانے کی فکر کرتے ہیں جو غیر اختیاری ہے خرچ گھٹانے کی فکر نہیں کرتے ـ جو اختیاری ہے واقعی بڑے کام کی بات کہی ـ اکثر دنیا داروں کو تو ایسی حکمت کی باتیں سوجھتی بھی ہے ان کو تو اپنے تنغم اور عیش ہی سے فرصت نہیں ملتی ـ ایک گائے کے آٹھ حصے ( ملفوظ 259 ) فرمایا کہ ایک بڑے تماشہ کا خط آیا ہے ـ لکھا ہے کہ ایک گائے قربانی کے لئے خریدی تھی اس میں آٹھ حصہ دار ہوگئے تھے ـ جب ذبح کر چکے تب معلوم ہوا کہ آٹھ حصہ دار ہیں تو کیا اگر اب ایک کو الگ کر دیں تو قربانی صحیح ہو جائے گی یا نہیں ـ اس پر فرمایا کہ اس الگ کردینے پر یاد آیا کہ ایک شخص نماز میں ایک ٹانگ الگ اٹھا ئے ہوئے نماز پڑھ رہا تھا جب نماز ختم کر چکا کسی نے پوچھا کہ میاں یہ ٹانگ الگ کئے ہوئے نماز کیوں پڑھ رہے تھے ـ کہتا ہے کہ اس ٹانگ میں نجاست لگی تھی اور نماز کا وقت تھا تنگ دھوسکا نہیں ـ اس وجہ سے اسکو نماز سے الگ کردیا ـ قربانی کے بعد ان کا اٹھواں حصہ دار کو الگ کر دینا بھی ایسا ہی ہوگا ـ لوگوں میں فہم اور عقل کا تو بالکل نام و نشان نہیں رہا ـ 12 محرم الحرام 1351 ھ مجلس بعد نماز ظہر یوم پنجشنبہ اصلاح ضروری ہے بیعت ضروری نہیں ( ملفوظ 260 ) ایک نو وارد صاحب نے حضرت والا سے بیعت کی درخواست کی مگر حضرت والا کہ دریافت فرمانے پر بھی نہ اپنا پورا تعارف کرایا ـ نہ ضروری سوالات جا جواب دیا ـ اس پر حضور والا نے مواخزہ فرماتے ہوئے فرمایا کہ جس چیز کو انسان سمجھے گا نہیں ـ اس کی طلب کی کیا خاک کرے گا ـ سب سے پہلے طریق کی حقیقت کو سمجھ لینے کی ضرورت ہے تب آگے بڑھے میرے یہاں مرید ہونے میں اس واسطے دیر لگتی ہے کہ میں یہ چاہتا ہوں کہ پہلے مطلوب کی حقیقت سے باخبر ہو جائے ـ حقیقت سمجھ لینے کے بعد پھر مریدی کا مضائقہ نہیں مگر لوگ اسکو ٹالنا سمجھتے ہیں ـ اور بدون