ملفوظات حکیم الامت جلد 3 - یونیکوڈ |
حال میں قحط زدہ اور ہیضہ زدہ میں مناسبت نہیں ہو سکتی لہذا ایسوں سے کہہ دیتا ہوں کہ کہیں اور جا کر تعلق پیدا کر لو مجھ سے تم کو مناسبت نہیں اور یہ طریق ایسا نازک ہے کہ بلا مناسبت نفع نہیں ہو سکتا ـ ایسی کھلی حقیقت پر بھی اگر کوئی برا بھلا کہے تو کہا کرے مجھ سے کسی کی غلامی نہیں ہوتی اگر کسی کو مجھ سے تعلق رکھنا ہے تو اس کو اس کا مصداق بننا چاہیئے ـ یا مکن با پیلبا ناں دوستی یا بنا کن خانہ برانداز پیل یا مکش پر چہرہ نیل عاشقی یا فرد شو جامہ تقوی نہ نیل ( یا تو فیلبان سے دوستی مت کرو یا پھر ایسا بناؤ جس میں ہاتھی آسکے اور یا تو چہرہ پر عاشقی کی علامت مت ظاہر کرو ـ اور اگر کرتے ہو تو جامہ تقوی کو دریائے نیل میں دھولو کہ عاشقی کے ساتھ تقوی کہاں رہ سکتا ہے ـ قبول ہدیہ سے انکار ( ملفوظ 261 ) ایک صاحب نے پرچہ کے ذریعہ سے حضرت والا سے درخواست کی کہ میرا جی چاہتا ہے پنچ روپیہ پیش کرنے کو ان صاحب نے بھی بذریعہ خط حاضری کی اجازت چاہی تھی ـ اور اس ہی شرط پر اجازت ملی تھی کہ یہاں پر آکر مجلس میں خاموش بیٹھے رہو ـ مکاتبت مخاطبت نہ کروـ اور ان کی تعلیم حضرت والا کے ایک اجازت یافتہ صاحب کے سپرد تھی ـ اس پر حضرت والا نے مواخزہ فرمایا کہ مکاتبت مخاطبت کی اجازت نہ تھی ـ تو یہ پرچہ لکھنا مکاتبت مخاطبت میں داخل نہیں ہے اور کیا یہ صریح امر کی مخالفت نہیں ہے ـ عرض کیا کہ میں یہ سمجھتا تھا کہ اصلاح کے متعلق مکاتبت مخاطبت کی اجازت نہیں ـ فرمایا کہ یہ تم نے کیسے سمجھ لیا اور یہ اجتہاد کیسے کر لیا ـ نیز اصلاح تو دین ہے اور روپیہ دینا دنیا ہے تو جب دین ہی کے لئے اجازت نہ تھی مکاتبت مخاطبت کی تو دنیا کے لئے تو کیسے ہو سکتی ہے ـ کیا مجھ کو آپ نے بے حس ، بے غیرت ، بے شرم ، بے حیا ، سمجھا ہے ـ دوسری تکلیف مجھ کو یہ ہوئی کہ میں نے آپکو مکاتبت مخاطبت کی بھی اجازت نہ دی اور آپ مجھ کو روپیہ دیں تو کیا مجھ کو غیرت نہ آئے گی کہ ایک شخص تو میرے ساتھ ایسا برتاؤ کر رہا ہے اور میں اسکے ساتھ ایسا برتاؤ کر رہا ہوں ـ تیسرے محسن کا خواہ مخواہ قلب پر اثر ہوتا ہے تو میں آزادی سے تمھاری اصلاح لئے نہیں کر سکتا اس وقت تم نے مجھ کو سخت تکلیف پہنچائی ـ بے حد دل دکھایا تمھارے نفس کا کید ہے ـ تم یہ سمجھے کہ روپیہ لیکر نرم ہو جائے گا ـ مراعات کرے گا اور یہ حقیقت بھی ہے کہ محسن کے ساتھ دل