ملفوظات حکیم الامت جلد 3 - یونیکوڈ |
اہل اللہ کی عقل کامل ہوتی ہے ( ملفوظ 250 ) ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ آج کل ہر طبقہ میں ایک عجیب ہڑبونگ مچا ہوا ہے ـ رودلی میں عین مسجد کے اندر سماع ہوتا ہے اس کی اصل یہ سنی ہے کہ حضرت شیخ عبدالحق کو ایک مرتبہ اتفاقا عین حالت سماع میں وجد کا غلبہ ہوگیا اور وہ اس حالت میں اٹھ کر مسجد کے اندر چلے گئے تھے اور ساتھ ساتھ قوال بھی چلے گئے ـ مگر وہ تو مغلوب تھے اور یہ لوگ محفل نقل کرتے ہیں ـ اب اسی ترتیب سے مجلس ہوتی ہے یعنی سماع شروع ہوتا ہے مسجد کے باہر اور درمیان میں اٹھ کر مسجد میں جاتے ہیں اور ڈھولک سارنگی مسجد میں بجتی ہے ـ ان نقالوں سے کوئی یہ بھی پوچھے کہ کیا حضرت شیخ بھی ڈھولک سارنگی سے سماع سنتے تھے ـ یہ خوب تحقیق ہوگیا ہے کہ حضرات اہل سماع نے معازف مزامیر کبھی نہیں سنے اسی طرح ایک مسجد کے باہر سماع ہورہا تھا ـ ڈھولک سارنگی بج رہی تھی ـ نماز کا وقت آگیا ـ باجہ والے نماز کے لئے تو آلات کو بھی مسجد میں لے گئے ـ ایک صاحب نے اعتراض کیا ـ میں مسجد میں آلات معصیت ان اہل سماع میں ایک مولوی صاحب بھی تھے وہ جواب میں کیا کہتے ہیں کہ آپ بھی تو آلات زنا لئے ہوئے مسجد میں آئے ہیں ـ کیا بیہودہ جواب ہے ـ جس چیز کو انہوں نے آلہ معصیت کیا ہے وہ آلہ معصیت کہاں ہے آلہ معصیت تو وہ چیز ہے جو وضع کیا جاوے معصیت کے واسطے اور یہ معصیت کے لئے وضع کیا گیا یہ تو ایک حلال ضرورت کے لئے وضع کیا گیا ہے ـ یوں کوئی سوراستعمال معصیت کا ذریعہ بنالے تو اس سے وہ آلہ معصیت تھوڑا ہی ہوگیا ـ بخلاف آلات غناء کے کہ وہ تو موضوع ہی ہوئے ہیں ـ معصیت کے لئے دوسرا فرق یہ ہے کہ اس میں تو ضرورت ہے اس کو کیسے کر سکتا ہے ـ تیسرے اپنے معدن میں ہے ـ معدن میں ہونا ایسا مؤثر ہے کہ جو چیز معدن میں ہے اس پر نجاست کا حکم نہیں ـ کیا جاتا مثلا پیشاب ہے ، پاخانہ ہے کس کے اندر نہیں مگر اسپر نجاست کا حکم نہیں اس لئے کہ وہ اپنے معدن میں ہے ـ تصوف آسان ، فقہ مشکل ( ملفوظ 251 ) ایک استفتاء کا جواب دیتے ہوئے فرمایا کہ میں سب علوم سے زیادہ آسان تصوف کو سمجھتا ہوں اور سب سے زیادہ مشکل فقہ کو ـ اعلاء السنن کا کام ( ملفوظ 252 ) ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ بفضلہ تعالی دین کا بعض کام جو یہاں پر ہوا ہے وہ بڑی