ملفوظات حکیم الامت جلد 3 - یونیکوڈ |
آئیں تو باپ کے ساتھ کوئی ایسا برتاؤ نہیں کرتا جس سے بیٹے کی نظر میں اسکی سبکی ہو میں ایسی باتوں کا بہت خیال رکھتا ہوں ـ نفع کا مدار شیخ کی بشاشت پر ہے ( ملفوظ 458 ) ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ طالب کو اسکا خیال رکھنا بہت ضروری ہے کہ شیخ کو اس کے کسی قول یا فعل سے گرانی نہ ہو ورنہ محروم رہیگا کیونکہ اس طریق میں نفع کا مدار زیادہ تر مناسبت اور بشاشت پر ہے ـ یہاں دلجوئی نہیں دلشوئی ہے ( ملفوظ 459 ) ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ میں آنیوالوں کی دلشوئی ( قلب کود ہونا ) کرتا ہوں اور دوسرے مشائخ دلجوئی کرتے ہیں جسکو دلشوئی مقصود ہو وہ میرے پاس آئے ورنہ اور کہیں جائے بہت پیر ہیں اور کسی کا یہ وہم کہ دوسری جگہ نفع نہ ہوگا محض باطل ہے یہ تو حضرات انبیاء علیہم السلام ہی شان ہے ان سے بھاگ کر کہاں جاوے البتہ اگر خدانخواستہ کوئی اور جگہ نہ ہوتی تو میں اپنا طرز بدل دیتا اب مجھ سے بہتر کام کرنے والے موجود ہیں وہاں جا سکتے ہیں ـ کامیابی تعلیم شیخ پر عمل کرنے سے حاصل ہوتی ہے ( ملفوظ 460 ) ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ یوں تو مطلق تعلق بھی اہل اللہ کے ساتھ مفید ہے مگر اصل چیز فاتدہ کی انکی تعلیم کا اتباع ہے عادت اللہ بھی ہے کہ صحیح تعلیم ہی پر عمل کرنے سے کامیابی ہوتی ہے یہ دوسری بات ہے کہ حق تعالٰی کسی کے عقیدہ پر بدون مجاہدہ ثمرہ مرتب فرمادیں اس میں کس کا کیا دخل مگر لوگ خود ثمرہ ہی کے طالب نہیں اس لئے اسکے طرق سے گھبراتے ہیں اور وہ ثمرہ حسب عادت مجھ میں اور عام طالبین میں ـ اب یہ دیکھ کر میں ہی اپنا طرز بدلدونگا اور احتساب کی صورت ہی چھوڑ دونگا اگر کسی کو وہ ثمرہ ہی مقصود نہ ہو تو میں فضول کیوں اتنی کنج و کاؤ کروں میرے اس طرز کا دارومدار اس ثمرہ کے قصد پر ہے اگر اس ثمرہ سے قطع نظر کر لی جاوے پھر کچھ بھی نہیں الحمد اللہ فطری طور پر میرا مزاج سخت نہیں میں جب چاہونگا اس طرز احتساب کو چھوڑ دونگا میں تو اپنے اس طرز کے متعلق کہا کرتا ہوں کہ میری بداخلاقی کا منشاء خوش اخلاقی ہے یعنی شفقت سے چاہتا ہوں کہ طالب کو وہ ثمر حاصل ہو یہ شفقت ظاہر ہے کہ خوش خلقی ہے جب وہ اسکی بیقدری کرتا ہے اسوقت نا گواری ہوتی ہے اس نا گواری کا اظہار بد خلقی ہے ، تو بد خلقی کا منشا خوش خلقی ہوئی اخیر بات یہ ہے کہ جسکو یہ طرز پسند نہ