ملفوظات حکیم الامت جلد 5 - یونیکوڈ |
ہے کہا کہ کوئی نہیں کہ یہ تو بھت برا مرض ہے جلدی خبر لے اور حکیم صاحب سے جاکر کہو کہ مجہ کو یہ شکایت ہے وہ بھاگا ہوگیا اور جاکر حکیم محمد ہاشم صاحب سے شکاہت کی کہ حکیم صاحب مجھ کو حیض نہیں ہوتا - حکیم صاحب بھی ہنس پڑے - اب جن لوگوں نے یہ مزاق بنایا تھا وہ اس کو اس کی حماقت کے دلائل میں ذکر کرتے ہیں مگر یہ کوئی حماقت کی بات نہیں وہ حیض کا لعنت اور اس کے معنی اور محل وقوع نہیں جانتا تھا یہ چیزیں اسکو معلوم نہ تھیں تو کسی واقعہ معلوم نہ ہونا حماقت نہیں - امراء کا تکبر ( ملفوظ 59 ) ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ ایک صاحب ایک نوجوان شوخ مزاج انگریزی تعلیم یافتہ نواب کا ایک قصہ سنا تے تھے کہ ایک انگریز ( جو اردو بالکل نہ بولتا تھا ) اور نواب صاحب ایک جہاز میں سفر کررہے تھے نواب صاحب یہ سمجھے ہوئے تھے کہ یہ اردو نہیں سمجھتا اور ایسے امراء میں تہزیب بھی کم ہوتی یے اور اس کا اصل منشاء تکبر ہوتا ہے کہ کسی کو کچہ سمجھتے ہی نہیں انہوں نے تمسخر سے اس انگریز کا نام رکھا تھا اور الو کا پٹہ - اب اس کو بناتے تھے اور کہتے کہ آیئے کے پھٹے وہ الو کے پھٹۓ کے نام پر متغیر نہ ہوتا تھا تمام راستہ جہاز میں اس ہی لقب سے اس کو پکار تے رہے اورآپس میں یار دوستوںمیں ہنستے رہے اس صاحب کو اس کے متغیر نہ ہونے سے پورا یقین ہوچکا تھا کہ یہ اردو کچھ نہیں جانتا جب جہاز مبمئی آکر ٹھر اور اترنے کی تیار ہوئی وہ وہ انگریز نواب صاحب کے سامنے کھڑا ہوکر اور دنہایت ادب سے کہتا ہے کہ الو کا پٹھا آاب بجا لاتا ہے اب معلوم ہواکہ یہ تو اردو سمجھتا ہے بس گڑ ہی تو گئے کا ٹو تو خون نہیں یہ حالت تھے کہ زمین پھٹ جائے اور ہم سما جیئں یہ اعلی طقبہ میں شمار ہونے والے بیدار مغز مشہور ہیں ان کی تہزیب کی یہ کیفیت ہے فرمایا کہ بیداری کے بھی درجے ہیں کبھی بد خوابی کے درجہ تک پہنچ کر دماخ بھی خراب ہوجاتا ہے اب یہ خرابی دماغ ہی کی تو باتیں ہیں - ایک تھانہ دار صاحب کا خط آیا تھا کہ اس میں پوچھاتھا کہ کافر سے سود لینا کیوں حرام ہے میں نے لکھا کہ کافر عورت سے زنا کرنا کیوں حرام ہے اس پر لکھا کہ علماء کو ایسا خشک نہ ہونا چایئے مگر چونکہ جواب کے لئے ٹکٹ وغیرہ نہ آیا تھا جواب نہ لکھ سکا اگر ٹکٹ ہوتا تو یہ لکھتا کہ جہلا ء کو بھی اس قدر ترنہ ہونا چایئے کہ تری میں ڈوب ہی جایئں -