ملفوظات حکیم الامت جلد 5 - یونیکوڈ |
موجودہ حالت کے تکبر ہونے نہ ہونے کا مدار تو خود ان ہی کی رائے ہوتی جس کا کیا اعتبار عالم تھے غلطی کو سمجھ گئے اور لکھا کہ مجھ سے غلطی ہوئی اور بہت ہی معزرت کے بعد لکھا کہ مجھے یہ دریافت کرنا چاہئے تھا کہ تکبر کا علاج کیا ہے میں نے لکھا یہ بھی طریقہ نہیں کیونکہ ابھی اس کی تشخیص نہیں ہوئی کہ موجودہ حالت تکبر ہے یا نہیں اس کا صیحح طریقہ یہ ہے کہ اپنی موجودہ حالت لکھ کر یہ پوچھنا چاہئے کہ اگر یہ کوئی مرض ہے تو اس کا کیا علاج ہے مگر طریق کے قواعد وآداب ہی مفقوس ہوگئے لوگوں کا بالکل اس سے بے خبری ہے الحمدللہ اب مدتوں کے بعد یہ اصلاح کا طریق زندہ ہوا ہے ورنہ مردہ ہوچکا تھا عوام بے چارے کیا چیز ہیں خواص تک اس سے بے خبر تھے - عقیدہ کی خرابی اور عملی ضرر ( ملفوظ 431 ) فرمایا ایک صاحب کا خط آیا ہے لکھا ہے کہ میں نے قرآن شریف حفظ کرنا شروع کیا ہے اب حالت یہ کہ دماغ بے حد کمزور ہے چکر آنے لگے ہیں ایک طبیب صاحب نے فرمایا کہ قران شریف حفظ کرنا چھوڑ دو - میں نے کہا کہ اگر میں ایسا کروں گا تو قیامت کے روز اندھا ہوکر اٹھوں گا وس عالموں سے پوچھا انہوں نے فرمایا کہ کوئی گناہ نہیں - اب حضرت سے در خواست ہے کہ ایک تعویز میرے لئے روانہ فرمادیں میں نے لکھ دیا ہے کہ اس تعویز سے پہلے تم کو سلامت فہم کی ضرورت ہے اس کے بعد فرمایا کہ اگر میں تعویز لکھ دیتا تو یہ ایک بہت بڑا ضرر ہوتا جواب عقیدوں کی خرابی سے ہورہا ہے وہ یہ کہ آج کل اکثر تعویز پر بھروسہ ہوجاتا ہے کہ ہمارے پاس ایک چیز ہے خدا پر توکل اور بھروسہ نہیں رہتا اور یہ عقیدہ کی خرابی ہے جو بہت بڑا ضرر ہے اور ایک عملی ضرر ہے کہ اس کے بعد پھر نہ طبیب سے رجوع کرتے ہیں اور نہ خود کوئی تدبیر کرتے ہیں - حق تعالیٰ شانہ کی ذات وصفات میں کلام کرنا خطرناک ہے ( ملفوظ 432 ) ایک سلسلہ گفتگو میںفرمایا کہ حق تعالیٰ کی ذات وصفات کی کنہ کا کوئی ادراک نہیں کرسکتا اس لے اس میں کلام کرنا خطر ناک چیز ہے اور متکلمین نے جو اس میں کلام کیا ہے وہ بضرورت کلام کرتے ہیں وہ ضرورت یہ ہے کہ اول سلف کے خلاف اہل بدعت نے اس لا مشغلہ بنایا اور ارائے سے کچھ کتر بیونت کرنے لگے اس کے روکے