ملفوظات حکیم الامت جلد 5 - یونیکوڈ |
صحبت صیحح سے اصلاح ( ملفوظ 157 ) ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ قوت متخیلہ پر بھی بعضے قوی آثار مرتب ہوجاتے ہیں سو اگر اس قوت کو وحی کے تابع بنادیا یعنی جس محل نے ذان نہ دیا ہو وہاں اس کو صرف نہ کیا تب تو خیریت ہے ورنہ گیا گزرا ہوا - اور اس قوت متخیلہ کے اعتبار سے صاحب قوت کی تین قسمیں ہیں بعضوں میںیہ فطری ہوتی ہے اور قوی بھی ہوتی ہے بعضوں میں فطری ہوتی ہے مگر ضعیف ہوتی ہے اور بعضوں میں فطری نہیں ہوتی بلکہ خاص مشق کی ضرورت ہوتی ہے اور پہلے دونوں شخصوں کو اتنی مشقت نہیں ہوتی اور متعارف توجہ بھی قوت متخیلہ ہی کا ایک طریق ہے مگر مشائخ چشتیہ اس متعارف توجہ کا التزام نہیں کرتے بعض سلاسل میں اس کا خاص اہتمام ہے باقی اس کا درجہ سب مشائخ میں مشترکہ ہے کہ صحبت سے کسی کی اصلاح کی خواہش کی جائے یہ ہر شیخ کو حاصل ہے اور اتنی ہی کافی بھی ہے - مردہ کی زکواۃ واجب کی ادائیگی کا حکم ( ملفوظ 158 ) ایک صاحب نے سوال کیا کہ حضرت اگر میت کے ذمہ زکواۃ واجب ہوتو اس کی طرف سےاگر ورثہ ادا کریں تو کیا وہ ہوجائے گی فرمایا کہ شریعت میں ادا ہوجانے کا وعدہ تو ہے نہیں لکین اگر تبرعا ایسا کریں تو کوئی حرج بھی نہیں اور کیا عجیب کہ ادا ہی کے درجہ میں مقبول ہوجائے - مگر شرط یہ ہے نابالغوں کے حصہ میں سے نہ ہو اور بالغوں کے حصہ میں بھی اجازت سے یا کوئی اپنے پاس سے دیدے تو پھر کسی پہلو سے بھی نامناسب نہیں - تصوف سے مناسبت کا ملہ ( ملفوظ 159 ) ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ بدون مناسبت کے کسی فن کی کامل تحقیق نہیں ہوتی - پھر اپنے متلعق فرمایاکہ فقہ ' حدیث سے تو مجھے پوری منابست نہیں اور تفسیر سے گو پوری نہیں لکین فقہ وحدیث کی نسبت بہت زائد ہے اور بحمدا للہ تعالی تصوف سے کامل مناسبت ہے میں جس قدر فقہ سے ڈرتا ہوں اور کسی چیز سے اتنا نہیں ڈرتا اور لوگ اس ہی میں دلیر ہیں اور واقعی فقہ باپ نہایت ہی نازک ہے -