ملفوظات حکیم الامت جلد 5 - یونیکوڈ |
( ملفوظ 182 ) ایک صاحب نے عرض کیا کہ حضرت علی کو مشکل کشا کہنا جائز ہے یا نہیں فرمایا کہ اگر مشکلات کو نیہ مراد ہیں تب جائز نہیں اگر مشکلات علمیہ مراد ہیں تع جائز ہے جیسا کہ شیخ سعدی نے فرمایا ہے کسے مشکلے علی مگر مشکلش راکند منجلی ( کوئی شخص کوئی بات حل کرنے کے لئے حضرت علی کی خدمت میں گیا کہ شاید اسکی مشکل حل فرمادیں 12) اور ان حضرات کو جو شیعی مام کہتے ہیں تو اس معنی کر نہیں کہتے جیسے امام ابو حنیفہ یعنی امام دین اس سے تو ہم کو بھی انکار نہیں بکلہ امام بمعنیٰ خلافت اور وہ بھی اس معنی کر جس کی حضرات خلفاء سے نفی کرتے ہیں ہم کو اس سے انکار ہے - 24 ربیع لاول 1351 ھ مجلس بعد نمازظہر یوم شنبہ دماغ سے خناس نکالنا ( ملفوظ 183 ) فرمایا کہ ایک صاحب کا خط آیا ہے پڑھ کر یہ معلوم ہواکہ اس شخص کے دماغ میں خبط ہے بہشتی زیور کے ان مسائل پر اعتراض کیا ہے جو عورتوں کے متعلق ہیں اورمشورہ دیا کہ ان مسائل کو کتاب سے نکال دیا جاوے اس لئے کہ شرمناک مسائل ہیں یہ مشورہ دیکر اپنے دل میں کہتا ہوگا کہ ملانوں کو بھی تہزیب کی وہ بات نہ سوجھی جو ہم کو سوجھی طرز تحریر سے معلوم ہوتا ہے کہ کوئی انگریز تعلیم یافتہ ہے ان ہی جیسے محاورات خط میں استعمال کئے ہیں یہ اس قسم کا خناس ان بد دماغوں کے اندر بھرا ہے جب کوئی کام نہیں تو بیٹھتے ہوئے یہی مشغلہ سہی میں بھی انشا ء اللہ ایسا ہی جواب دوں گا جس سے ان کی طبیعت خوش ہوجائیگی یہ نامعقول لڑکیوں کو ڈاکٹر کی تعلیم دلواتے ہیں ان کو تجربہ کرایا جاتا ہے اس پر کبھی اعتراض نہ سوجھا وجہ اس کی یہ ہے سمجھتے ہیں کہ دنیا تو ضروری چیز ہے اور دین غیر ضروری کے لئے سب گوارا کیا جاتا ہے ان سے کوئی پوچھے کیا صحابہ کے زمانہ میں یہ مسائل نہ تھے اور کیا حضور صلی اللہ علیہ وسلم سے عورتیں ایسے مسائل نہ پوچھتی تھیں نیز یہ مسائل تو فقہی ہیں جو فقہ کی کتابوں میں منقول ہیں ان سے بھی ان مسائل کو نکال دینا چاہیئے ممکن ہے کہ اس پر یہ شبہ ہو کہ وہ کتابیں تو عربی میں ہیں ان کو کون عورت پڑھتی ہے میں کہتا ہوں کہ اول تو عرب کی عورتوں لے لئے عربی