ملفوظات حکیم الامت جلد 5 - یونیکوڈ |
کھڑا ہونا بھی جائز نہ ہونا چاہیئے اگر اگر پیروں کی وجہ سے بے ادبی ہے تو پاؤں تو اب بھی نیچے ہیں پھر کیوں ناجائز ہے - مولوی صاحب سے کوئی جواب نہ بن پڑا - اگر دونوں کی ہوتے تو یہ جواب دیتے کہ ادب نہ سرین کاہے نہ پاؤں کا اس کامدار عرف پر ہے - جو ہبت عرف میں بے ادبی ہو وہ جائز نہیں سو عرف میں کہڑا ہونا تو بے ادبی نہیں اور چار پائی پر بیٹھنا بے ادبی ہے - بیماری اور مصیبت میں حکمت خداوندی ( ملفوظ 369 ) ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ ہر چیز میں خدا کی حکمت اور رحمت رکھی ہوئی ہے حتی کہ بیماری اور مصیبت میں بھی کیونکہ اگر انسان ہمیشہ تندرست رہے تو کبھی دنیا سے جانے کو جی نہ چاہے اگر چاہے بھی تو تکلف کیساتھ اور بیماری وغیرہ کی وجہ سے دنیا سے نفرت ہوجاتی ہے اور جی چاہتا ہے کہ اپنے اصلی گھر کو جائیں تاکہ راحت نصیب ہو یہ کتنی بڑی رحمت اور حکمت ہے - تعزیت میں حدود کی ضرورت ( ملفوظ 370 ) ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ آجکل بعخے لوگ تعزیت میں حدود سے گزر کر کلام کرنے لگتے ہیں کہ بجائے تسلی دینے کے غم کو برا نگیختہ کرتے ہیں اور اس کو ہمدردی سمجھتے ہیں میں الحمد للہ تعزیت میں عرف کو قطعا چھوڑ دیتا ہوں اور اپنے غم کا اظہار نہیں کرتا ہوں اور اہل عرف کا ایسا کرنا صرف اپنی مصلحت سے جدا ہوتا ہے کہ لوگ یہ کہیں گے کہ ان کو مرنے پررنج ہوا سووہ موقع اپنی مصلحت کا نہیں بلکہ دوسروں کی ( یعنی غمزدوں ) کی مصلحت کا ہے کہ اس واقعہ غم کی حکمتیں اور اس کا رحمت ہونا بیان کیا جائے - اسی سلسلہ میں فرمایا کہ عجیب بات ہے کہ میرا کسی کی بیماری سے بہت جی کڑھتا ہے اور مرنے پر اتنا نہیں کڑھتا اس لئے کہ مردے کی تو تکلیف محسوس نہیں ہوتی ہے جس سے ہمدردی کی جائے اور بیماری کی تکلیف محسوس ہوتی ہے اس لئے اس کے ساتھ ہمدردی ہوتی - سر کشی اور تمرد کا اس دربارمیں ناپسند ہونا ( ملفوظ 371 ) ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ سر کشی ، تمرد اس دربار میں بے حد ناپسند