ملفوظات حکیم الامت جلد 5 - یونیکوڈ |
کرتے یہ بیان کبھی ان کے بڑوں نے بھی نہ سنا ہوگا اس کو میں نے بھت اچھی طرح ثابت کیا میں نے بیان کرنے میں ایک شرط یہ بھی لگائی تھی کی عوام الناس کا وعظ میں اجتماع نہ ہو ہاں جو عمائد اور خوش فھم ہوں ان کو بلایا جاوے اس لئے کہ بڑے درجہ کے لوگ خواہ وہ دوسرے ہی مزہب کے ہوں عالی حوصلہ ہوتے ہیں اگر ان کے خلاف بھی بیان کیا جاوے وہ ناگواری کا اثر نہیں لیتے اور عوام الناس جاہل اکثر مفسد ہوتے ہیں خوص بمبئی کے عوام الناس تو نہایت ہی مفدس ہیں اہسئ جہگوں میں بیان کر کے دل خوش نہیں ہوتا اگر سامعین خالی الزہن ہوں نہ اعتقاد ہو نہ عناد ہو تو بھی مضائقہ نہیں مگر وہاں تو کثرت سے معاندین ہیںۤ ۤـ مزاج میں بے فکری کی دلیل (ملفوظ 8 ) ایک سلسلہ گفتفگو میں فرمایا کہ کہنے کی تو ایسی کوئی بات نہ تھی مگر ذکر آگیا اس لئے کہتا ہوں آج ایک لفافہ آیا ہے اس میں جو جواب کے لئے لفافہ رکھا ہے اس پر نیئ قاعدہ کی رو سے پورے ٹکٹ نہیں ہیں اور جس وقت محصول بڑھا میں نے ایک روپیہ کے ٹکٹ منگا کر رکھ لیئے تھے اور برابر لوگوں کے جوابی کارڈ اور لفافوں پر چسپاں کرتا رہا اور یہ نیت کرلی تھی جس روز پوری ڈاک میں ٹکٹ پوری آنے لگیں گے پھر اس روز سے نہ لگاؤں گا سو جس روز ڈاک میں پوری ٹکٹ آئے ہیں اس روز ایک ٹکٹ بچا ہواتھا تو پہلے چونکہ ذہن میں ضرورت تھی ایک روپیہ خرچ کرنا بھی آسان تھا اور اب بعد رفع ضرورت یہاں دو پیسے بھی خرچ کرنا مشکل ہیں چنانچہ آج جو بچا ہوا ٹکٹ رکھا ہے اس کے کگانے کو جی نہیں چاہتا اس لیے کہ سب جگہ محصول کا بڑھنا معلوم ہوچکا تو اسکا خیال تو ہونا چاہیئے مگر پھر بھی خیال نہ ہونا نہایت غفلت کی بات ہے بات یہ ہے کہ مزاج میں بیفکری بہت ہے اور جس کو کبھئ اتفاق سے ایسا موقع پیش آجائے وہ تو اس قسم کی رعایت کر سکتا ہے اور جس کو روزانہ اسی قسم کا سابقہ پڑتا ہو وہ رعایت نہیں کرسکتاـ 2ذیقعدہ 1350 ہجری مجلس خاص بوقت صبح یوم جمعہ برق کی دو قسمیں (ملفوظ 9 ) ایک سلسلہ گفتگو میں فرما یا کہ ایک مرتبہ نواب وقار الملک مجھ کو علی گڈھ کالج