ملفوظات حکیم الامت جلد 5 - یونیکوڈ |
رعایت نہ کریں گے اور اگر کہیں کرینگے بھی تو اس میں بھی اپنی ہی غرض مضمر ہوگی خالص رعایت نہ ہوگی ایک مولوی صاحب نے کہا تھا کہ ہر بے رحم حکمران قومیں دو طرح کی ہیں بعض کی مثال تو دوق کی سی ہے مریض گھل گھل کر ختم ہو جاتا ہے اور دس پانچ برس ٹھر کر مرجاتا ہے اور بعض کی مثال ہیضہ کی سی ہے چٹ پٹ معاملہ ختم - حزب البحر اخلاص سے پڑھنا چاہیئے ( ملفوظ 124 ) فرمایا کہ ایک خط آیا لکھا ہے کہ حزب الحبر میں اس وجہ نہیں پڑھتا کہ ایک مولوی صاحب نے مجھ سے یہ کہا تھا کہ میں بھی اسکو چھوڑ نے والا ہوں اور درجہ یہ بیان کی کہ اس نے مجھ کو مفلس بنا دیا اور اس پر فرمایا کہ اکثر لوگ حزب البحر اس لئے پڑھتے ہیں کہ غنا حاصل ہو غنا نہ ہوگا تو چھوڑ نے کو تیار ہوگئے خدا معلوم کیسے مولوی ہیں جنکو اتنی بھی سمجھ نہیں آجکل مولوی تو ہزاروں ہوگئے پھر فرمایا کہ میں نے جواب یہ لکھا ہے کہ اس سے افلاں تو نہیں ہوتا لیکن اس نیت سے پڑنے سے اخلاص بھی نہی ہوتا اللہ تعالی کا نام اخلاص سے لینا چاہیئے - قیمتی کپڑوں سے نفرت ( ملفوظ 125 ) ایک مولوی صاحب کے سوال جواب میں فرمایا کہ کپڑے کے مادہ کو زینت میں زیادہ دخل نہیں زیادہ کپڑیٓے کی صورت وہیئت سے زینت ہوتی ہے کپڑا خواہ کتنا ہی قیمتی ہو مگر اس کی ہیئت وتراش تلکیف کی نہ ہوگی تو زینت نہ ہوگی مجھ کو قیمتی کپڑے سے نفرت نہیں بلکہ اس کی تراش وخراش سے سے نفرت ہے اس بناؤ سنوار ہی سے ملعوم ہوتا ہے کہ کوئی جنشلمیں یا بڑئ شان والے ہیں اور یہ شان اور اکڑ کپڑ پہننے والیکے طرز ہی سے معلوم ہوجاتی ہے کہ اس کو اس سے تفاخر مقصود ہے یا نہیں اور یہترین وتجمل بھی اج کل کے فیشن میں داخل ہوگیا ہے کہ گو کوٹ پتلون نہ ہو ثقہ ہی لباس ہو مگر ہر لباس میں مادہ قلب میں وہی ہے کہ ہر وقت بناؤ سنوار ہو اپنی بھال ہو - جیسے بازاری عورت جس کو ہر وقت دکانداری ہی کا ہتمام ہے غرض ہر ہیئت میں تو مادہ قلب میں وہی ہے جو کوٹ پتلون ہے جس پر طرز وانداں نمایاں ولالت کرتی ہے اور اسی