ملفوظات حکیم الامت جلد 5 - یونیکوڈ |
ہے مشروع کی باقی بے سمجھے اعتراض کردینا کون مشکل کام ہے مگر آدمی سمجھنے کی طرف بھی مشروع کی باقی بے سمجھنے کردینا کون مشکل کام ہے مگر آدمی سمجھنے کی طرف بھی توجہ کرے کہ آخر کہنے والا کہہ کیا رہا اور اس کا منشاء کیا ہے اور جو اعتراض سمجھ کر ہوتا ہے - اس کی نوعیت اور شان ہی جدا ہوتی ہے اور بے سمجھے جو عتراض ہوتا ہے اس کی نوعیت اور شان جدا - جس کو ہر شخص نہیں سمجھ سکتا سو ایسا شخص تو اعتراض ہی کر لے گا اور کیا کرے گا خصوص یہ زمانہ تو اس قدر پر فتن اور پر آشوب ہے کہ ہر شخص قریب قریب اشوب شچم ہی کا مریض بنا ہوا ہے نظر کام ہی نہیں کرتی الا ماشاء اللہ مگر جن پر حق تعالی کا فضل ہے اور ان کو فہم سلیم اور عقل کامل عطا فرمائی گئی ہے وہ بیشک سمجھ سکتے ہیں - غیر ضروی سوال کا جواب ارشاد نہ فرمانا ( ملفوظ 131 ) ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ لوگوں کو میٹھے بٹھلائے کوئی نہ کوئی مشغلہ ضرور چا ہیئے - اور کچھ نہیں تو یہ ہی سہی کہ فضول سوال کر کر کے مولویوں ہی کو تختہ مشق بنائیں جو چیزیں قابل اہتمام اور ضروری ہیں ان کا تو کہیں نام و نشان نہیں نہ ان کی فکر بس غیر ضروری میں ابتلا ہورہا ہے - اب ضروری غیر ضروری کی تفسیر سمجھو جس چیز کا اپنے سے تلعق نہ ہو بس وہ غیر ضوروی ہے پس جو چیز ضروری ہو آدمی اس کا حکم معلوم کرے آج ہی خط آیا ہے اس میں لکھا ہے کہ آجکل جو بہبود اور نصرانی ہیں ان کی عورتوں سے نکاح بغیر مسلمان کئے ہوئے جائز ہے یا ناجئز میں جواب میں لکھا کہ کہ جو شخص نکاح کر رہا ہے اس سے کہو کہ وہ خود مسلئہ دریافت کرے اور جس عورت نکاح کرنا اس کے عقیدے اس سے معلوم کر کے لکھو تب ہم مسلئہ بتائیں گے پھر فرمایا کہ اب جھلا ئیگا اور دل میں کہگا یہ پیسے بھی بیکار ہی گئے اگر اور جگہ یہ سوال جاتا تو ایک رسالہ تصنیف کر کے جواب میں روانہ کیا جاتا یہاں سے روکھا اور ضابطہ کا جواب گیا تو بیچارہ کیا خوش ہوسکتا ہے گالیاں ہی دیگا خیر دیا کرے میں نے تو اس میں آئیندہ کے لئے بھی تعلیم دیدی ہے کہ غیر ضروری چیزوں میں آدمی کو اپنا کو وقت برباد کرنا نہ چاہیئے ارے پہلے ادمی ضروری باتوں سے فراغ حاصل کرلے اور وہ غیر ضروری بات یہ ہے کہ پہلے اپنی اصلاح کی فکر کرے معلوم ہوتا ہے ان سائل صاحب کی کسی گفتگو ہوئی ہوگی اس پر یہ