ملفوظات حکیم الامت جلد 5 - یونیکوڈ |
ایسا کیا کیوں اس کا مشا کیا تھا عرض کیا کہ واقعی دل میں یہی بات تھی جوحضرت نے فرمائی کہ اور لوگ نہ سنیں کبھی مجھ کو بد عقل اور بد تمیز سمجھں فرمایا لیجئے سن لیجئے پھر ردیافت فرمایا کہ اس میں تو جھوٹ نہیں بول رہے کہ میرے خاطر سے خلاف واقع کہدیا کہ عرض کیا کہ میں قسم کھاتا ہوں یہ ہی بات تھی فرمایا کہ خیر تمہاری اس سچائی کی وجہ سے کہ تم نے اپنے مرض کا اقرار کر لیا تم خیر خواہا نہ مشہورہ دیتا ہوں کہ تم میں مصلح کا نام بتلائے دیتا ہوں انسے اپنی اصلاح کراؤ اور میرے پاس ویسے آنیکی اجازت ہے مگر یہاں پر آکر خاموش بیٹھے رہنا ہوگا مکاتب مخاطبت کی قطعا اجازت نہیں ہوگی اور آنے سے پہلے اجازت حاصل کرلینا ضروری ہوگا کبھی گڑ بڑ کرو اور اس کی صورت یہ ہے تم پر ایک پرچہ اپنا نام اور پورا پتہ اور اس واقعہ کا اجمالی ذکر اور یہ درخواست کہ مصلح کا پتہ بتلا دیا جائے یہ سب اس پر چہ پر لکھ کر بکس میں ڈال دینا جوسہ دری میں لگا ہے پھر اس پرچہ کا جواب میں جواب دوں گا جس پر مصلح کا پتہ بھی لکھ دوں گا وہ جواب کاپر چہ اور ایک اور پرچہ جس میں یہ لکھنا کہ مجھ میں کبر کا مرض ہے اور میں اس کے ( یعنی میرے ) پاس گیا تھا اس نے تمہارا پتہ بتلادیا اور مجھ سے یہ غلطی ہوئی تھی یہ سب صاف صاف لکھ کر تجویز شدہ مصلح کے پاس بیھج دیا وہاں سے جو تعلیم ہو اس پر عمل کرنا اور ان سے بیس بار خط واکتابت کرنے کے بعد وہ سبب خطوط مجھ کو دکھلانا اس کے بعد میں ا س کو دیکھ کر پھر جو تمھارے لئے مناسب ہوگا تجویز کروں گا اس سے قبل مجھ سے اصلاح کے معاملہ میں خط واکتا بت نہ کرنا ہاں اگر کسی خیریت معلوم کرنے کو جی چاہتا ہے اسکی اجازت ہے مگر یہ شرط ہے کہ اس میں اور کوئی مضمون نہ ہو پھر فرمایا کہ ان کے اقرار کرنے میرے دل سے ساری کلفت دھوری اور فورا طرز بدل گیا اسپر مجھ کو سخت گیر اور بد اخلاق کہتے ہیں کیا یہ بد اخلاقی ہے جس کوآپ صاحبوں نے دیکھا - 21 ربیع الاول 1351 ھ مجلس بعد نماز ظھر یوم شنبہ بے رحم حکمران قوموں کی مثال ( ملفوظ 123 ) ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ جو قوم بے رحم اور خود غرض ہوگی اس سے خوش نہیں ہوگا کیو نکہ وہ اس بے رحمی کیوجہ سے اپنے اغراض کو مقدم رکھیں گے کسی کی