ملفوظات حکیم الامت جلد 5 - یونیکوڈ |
یکم ربیع الثانی 1351 ھ مجلس بعد نماز جمعہ تمسخر سے کسی کی نقل کرنا بری بات ہے ( ملفوظ 263) ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ تمسخر سے کسی شخص کی کسی ھئیت یا حالت کا نقل کرنا اس سےمقصود اس کی تحقیر ہوتی ہے کو عند اللہ بری بات ہے ایسی حرکت سے اجتناب کی سخت ضرورت ہے ایسا کرنے کا سبب خدا سے پیخوف ہونا ہے میں نے اہسے بھی بہت لوگ دیکھے ہیں کہ کسی کے ہکلانے کی نقل کی اور خود ہکلے ہوگئے بڑے خوف کی بات ہے - روزی کا مدار عقل پر نہیں ( ملفوظ 264 ) ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ روزی کا مدار عقل پر نہیں محض عطاء حق پر ہے ایسے لاکھو ں ہزاروں میں کہ وہ بیوقوف ہیں مگر انکو رزق عقل والوں سے ہزاروں درجہ زئد مل رہا ہے حق تعالیٰ فرماتے ہیں ان اللہ یبسطالرزق لمن یشا ویقدر اس کا ملنا غیر ختیاری ہے اختیار میں نہیں بعض لوگ ساری عمر حالت افلاس میں گزار جاتے ہیں اگر کسی کو وسعت رزق میسر آجئے بڑی دولت ہے بڑی نعمت ہے قدر کرنا چاہیئے اس کا خیال رکھنا چاہیئے کہ کفر ان نعمت نہ ہوجائے - بزرگوں کے پاس خلوص سے جانا چاہیئے ( ملفوظ 265 ) ایک صاحب نے عرض کیا کہ حضرت یہ مشہور ہے کہ بزرگوں کے پاس خالی جاوے خالی آوے فرمایا کہ بات تو ٹھیک ہے مگر اس کے معنی یہ ہیں کہ خالی جاوے خلوص سے اور خالی آوے فیوض سے اب خلوص کی جگہ لوگوں نے قلوس کرلیا خالی جاوے فلوس سے اور خالی آوے فیوض سے یہ دکانداری کی باتیں ہیں ان کھانے کمانے والو ں کی بھی عجیب باتیں ہیں - ہر چیز میں اپنے مطلوب کی بات نکال لیتے ہیں اور ہر چیز میں تصرف کرتے ہیں اپنی ہی محبوب چیز کو اس میں بھی ٹھونس دیا وہی مثال صادق آتی ہے کہ کسی نے کسی بھوکے سے پوچھا تھا کہ ایک اور ایک کیا ہوا اس نے کہا دو روٹیاں -