ملفوظات حکیم الامت جلد 5 - یونیکوڈ |
ایک خواب معہ تعبیر نقل فرمایا کہ مولوی محمد منیر صاحب نے خواب دیکھا کہ بریلی کی طرف سے کچھ بطیں ہمارے گھر میں آئی ہیں حضرت مولانا محمد قاسم صاحب سے یہ خوان بیان کیا حضرت نے تعبیر فرمائی کہ بریلی کی ملازمت آئے گی اور تنخواہ کی نسبت فرمایا کہ کہو تو گیارہ روپیہ کی تعبیر دوں اور اگر مٹھائی دو تو بیس روپیہ کی تعبیردوں - انہوں نے کہا کہ مٹھائی لے لیجئے اور بیس روپیہ دلوادیجئے - چنانچہ بیس روپیہ کی تنخواہ پر بریلی کے اسکول میں ملازمت مل گئی اور گیارہ اور بیس کی حقیقت یہ فرمائی کہ بط عربی لفظ ہے اور مشدد ہے اور فارسی میں بلا تشدد مستعمل ہے تو اول استعمال پرط کو مکر لینے پر اٹھارہ کا عدد حاصل ہوگا اور دوب کے سب بیس ہوئے اور ثانی استعمال پر نوط کے اور دوب کے کل گیارہ ہوئے یہ معبر کے اعتبار پر ہے مگر پھر بھی ایسی چیز نہیں کہ اس پر کسی چیز کا مدار ہو اگر کویہ ساری عمر خواب نہ دیکھے نہ خواب کو سمجھے تو خرچ کیا ہے آسل چیز تو عبدیت ہے اللہ تعالیٰ یہ آصلی دولت نصیب کرے - ہر حال میں تفویض بہتر ہے ( ملفوط 392 ) ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ جس کو حق تعالیٰ فراغ نصیب فردیں بڑی دولت ہے بڑے نعمت ہے لیکن اگر یہ ہو اس میں بھی حکمت ہے غرض جس حال میں رکھیں وہی رحمت ہےاپنی تجویز سے کچھ نہیں ہوتا حق تعالیٰ کیطرف سے پیش آئے اس راضی رہنا چاہیئے حاصل یہ کہ حال میں تجویز سے تفویض بہتر ہے بعض اوقات جس چیز کو راحت کے لئے تجویز کرتا ہے وہی الہ کلفت ہوجاتی ہے اسی کو فرماتے ہیں - گر گریزی برا امید راحتے ہم از نجات پیشت آمید آفتے ( اگر تم راحت کی امیدیں میں بھاگ دوڑ کردگے تو بعض اوقات وہیں سے کوئی آفت پیش آجاتی ہے ) اسلامی تعلیم کی عجیب جامعیت ( ملفوظ 393 ) ایک سلسلہ گفتگو مین فرمایا کہ یہ بات اسلامی ہی تعلیم کے اندر ہے کہ وہ سب کے حقوق کی حفاظت کی تعلیم کرتی ہے اور کسی غیر اسلامی مزہب مین ایسی تعلیم کا نام ونشان نہیں حتی کہ عین قتال کیوقت بھی دوسروں کی رعایت کا قانون مقرر ہے مثلا