ملفوظات حکیم الامت جلد 5 - یونیکوڈ |
کی پابندی کرو ان بتوں کا اتباع تو بہت دن کرکے دیکھ لیا اب خدا کے سامنے سر رکھ کر اور اس سے اپنی حاجت اور ضروریات کو مانگ کر بھی دیکھ کہ کیا ہوتا ہے اسی کو مولا نا فرماتے ہیں - سالہا تو سنگ بودی دلخراش اذموں رایک زمانے خاک باش ( برسوں تک تو سخت پتھر بنارہا ؛ آزامائش ہی کے لئے چند روز خاک بن کر دیکھ لے ) ذرا کرکے تو دیکھ خواہ آزمائش ہی کے شریق پرستی آخر اور تدبیریں بھی کررہے ہو اسی کے کرنے میں کیوں سر کٹتا ہے منجملہ اور تدابیر کے اس کو بھی ایک تدبیر سمجھ لو انشاء اللہ تعالی اس کے کرنے میں کامیابی کی یقینی امید ہے - عنایت فرماؤں کی عنائیتوں کا شکوہ ( ملفوظ 191 ) ایک سلسلہ گفتگومیں فرمایا کہ مجھ پر عنایت فرماؤں کی ہمیشہ عنائیتں ہی رہتی ہیں ایک صاحب کا جن پر گورنمنٹ کے خلاف کسی تقریر پر مقدمہ قائم کراچی میں حج کے اجلاس میں بیان ہوا جب سزاخ حکم ہو تو ان بزرگ نے میرے ایک فتوی کا حوالہ دے کر کہا اس نے بھی تو یہی فتوی دیا ہے اس پر مقدمہ کیوں نہیں حج نے جواب دیا کہ ان کی نیت فتوے سے احکام مزہبی کا ظاہر کرنا اور تمہاری نیت ضرر پہچانا ہے سلطنت کا اس لئے وہ جرم نہیں یہ جرم ہے پھر فرمایا ہم سے تو اگر جارج پنجم بھی مسئلہ پوچھے تو انشاء اللہ تعالیٰ مسئلہ بتلائیں گے احکام مزہبی میں تحریف کیسے کرسکتے ہیں اگر وہ کسی کے خلاف ہو تو اس کا سائل ذمہ دار ہے ہم سے کیوں پوچھا پر تو جا بھی حالت ہے صاف ہے پالیسی وغیرہ کچھ نہیں بعض حکام خلع نے زمانہ تحریک خلافت میں لکھا کہ جو کتابیں آپ کے یہاں تحریک کے متلعق چھپی ہیں وہ بھیج دو میں نے ایک کو بھی نہیں بھیجیں - اور لکھ دیا کہ ہم تاجر نہیں ایسی فرمائش تاجروں کو لکھو ایسے جوابوں کی وجہ سے ہم لوگ کو انگریز تو اپنا دوست سمجھتے نہیں مگر یہ بزرگوار کہتے ہیں کہ ان کے دوست ہیں عجیب بات ہے کہ وہ اپنا دشمن سمجھتے ہیں اور یہ اپنا دشمن سمجھتے ہیں ایک معنی کردونوں صیحح سمجھتے ہیں اس لئے کہ ان کا سمجھن تو اس وجہ سے ہے غیر مسلم اور مسلم میں دشمنی تو ہوہی گی اور یہ اس وجہ سے دشمن سمجھتے ہیں کہ ہمارے طرز سے ان کے اغراض دینوی کو ٹھیس لگتی ہے مگر ان ہاں میں ہاں تو وہ ملائے جو دین میں تحریف کو