ملفوظات حکیم الامت جلد 5 - یونیکوڈ |
فیھن قاصرات الطرف اور بالکل یہی شان ہندوستان کی اکثر عورتوں کی دوسرے مرد پر ان کی نگاہ بھی نہیں جاتی اس سے بڑھ کر ذہن بھی نہیں جاتا اسی لئے ان کی صفت میں ارشاد ہے - المحصنت الغافلات المومنات یعنی یہ فواحش سے غافل اور محض بے خبر ہیں یوں مرد بھی کثرت سے فواحش سے بچتے ہیں مگر خاص طور کی غفلت انیں کی شان میں ہے اور مردوں کی مدح میں غافلین نہیں فرمایا کہ مردون کے لئے بیداری ہی خوبی کی بات ہے کہ بدوں بیداری کے انتظام کا کام نہیں ہوتا اور عورتوں کا زینہ یہی غلفت ہے اور اب تم نئی نئی تعلیم دے کر ان کو بیدار کرنا چاہتے ہو تو یہ تو نص قرانی کی مصادمت ( مقابلہ ) ہے اوران کا عفیف ہونا اس حدتک ثابت ہے کہ فقہا نے ایک جزئیہ لکھا ہے کہ اگر مرد اپنی بیوی سے ہمبستری کرے اور اس میں غٰیر عورت کا خیال کرے تو وہ ہمبستری جائز نہیں - مگر اس کے مقابل کہیں اس کا ذکر نہیں کیا اگر عورت بوقت ہمبستری غیر مرد کا خیال کرے تو اس کو ذکر نہ فرمانا بین دلیل ہے اس لئے کہ عورت کو ایسا خیال ہی نہیں آتا اس لئے اس کے ذکر کی ضرورت نہ ہوتی - طریق میں دوچیزیں راہزن ہیں ( ملفوظ 232 ) ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ مشائخ نے دو چیزوں کو اس طریق میں سخت راہزن قرار دیا ہے ملاطفہ لمردان ولرفق بالنسوان ( لڑکوں اور عورتوں سے محبت کرنا ) مگر آج کل بڑے بڑے مکار دین کے ڈاکو امردوں کو ساتھ لئے پھرت ہیں اور واہی تباہی توجیہ اور تاولیں کرتے ہیں - شیخ سعدی ان لوگوں کی توجیہ کہ ماپاک بازیم وصاحب پز نقل کر کے خوب فرماتے ہیں '' زمن پرس فرسودہ روز گار '' یعنی بات یہ ہے کہ مجھ سے پوچھو میں پرانا خرانٹ ہوں ساری جہاں کو دیکھے ہوئے ہوں اگے اس کا مفسد ہ بیان فرمایا ہے بات یہ ہے کہ وجدان کا ادراک صاحب وجدان ہی کرسکتا ہے -