ملفوظات حکیم الامت جلد 5 - یونیکوڈ |
ایک مہینہ کے بعد خط آیا اس پر اہل اخانہ فلاں لکھا تھا تو یہ بڑے شریف خاندان کی عورتوں کی حالت ہے ان میں بھی جدید اثرآگیا ایسا ہی آج ایک خط آیا ہے اس میں اپنے نام کے ساتھ مسڑ لکھا ہے کیا آفت ہے شریفوں میں بھی یہ بلا گھس گئی ہے نئے الفاظ کو آج کل پسند کیا جاتا ہے کیا اردو میں دلالت کے لئے الفاظ رہے ـ نہیں فنا ہوگیے رضاعی رشتہ بالکل حرام ہے (ملفوظ 7) فرمایا کہ آج ایک رجسڑی آئی ہے اس میں ایک استفتاء آیا لکھا ہے کہ یہ رضاعی رشتہ ہے اس کو ایک پیر نے جائز کردیا ہے خدا معلوم لوگ ایسے جاہلوں سے مسائل پوچھتے ہی کیوں ہیں باوجود اس کے آج کل علم کازمانہ ہے کثرت سے علماء ہیں مگر پھر بھی جاہلوں سے مسائل پوچھتے ہیں سمجھتے ہیں جب پیر ہوگئے تو سب کچھ ہوگے سر بھی ہوگے اور پیر بھی ہوگے فرمایا میں نے جواب لکھ دیا حرام بالکل باطل ہے اور یہ قول کہ مرضعہ کا دودھ ہندہ کی پیدائیش کے زمانہ کا نہ تھا اس لئے زید و ہندہ رضاعی بھائی بھن نہیں ہوئے بالکل ظلط بالکل باطل ہے ـزید کو چایہئے فورا ہندہ کو جدا کردے اور ان سب کو توبہ کرنی چایئے مع پیر صاحب سے ادب کے ساتھ کہنا چایئے کہ پیر ہی رہیں مولوی نہ بنیں اور فتوے نہ دیا کریں ان کمبختوںنے لوگوں کے دین کا ناس کردیا خود گمراہ ہوئے اور دوسروں کو گمراہ بناتے یہاں اس نواح میں تو بفضلہ تعالیٰ ان گمر ہیوں کا پتہ چلتا نہیں اپنے بزرگوں کا اثر ہے یہاں سےادھر ادھر جاکر دیکھے کیا خرافات برپا ہے ایک مرتبہ مبمئی میں وعظ کا اتفاق ہوا مجھ کو بڑا تردد ہوا کہ کیا بیان کروں اگر مسائل مسائل اختلافیہ بیان کرتا ہوں تو وحشت ہوگی متفق علیہ بیان کروں تو ان کو سب جا نتے ہیں یعنی نماز روزہ وغیرہ تو ضرورت کا بیان کونسا کیاجاوے پھر سوچکر میں نے آیت وضرب اللہ مثلا قریتۃ کانت امتہ مطمنۃ الخ ( اور اللہ تعالی ایک بستی والوں کی حالت عجیب بیان فرماتے ہیں کہ وا امن واطمینان میں تھے ) پڑ بکر اس کا بیان کیا کہ اللہ نے آپ کو بہت نعمتیں دی ہیں مگر آپ ان کا شکر ادا نہیں