و اذا وصلت شعرها بشعر غير ها فهو مكروه واختلفوا في جواز الصلوة منها في هذه و المختار انه يجوز (1)
دوسرے کا بال اپنے بال کے ساتھ ملائے تو مکروہ ہے ، ہاں ان بالوں کے ساتھ نماز جائز ہونے میں اختلاف ہے اور صحیح یہی ہے کہ جائز ہے ۔
آدمی کابال نہ ہو ، کسی اور جانور کا بال ہو جو بال کے ساتھ لگا لیا گیا ہو یا بال کے جوڑے میں رکھ دیا گیا ہو تو کوئی حرج نہیں (2)
خواتین کے لئے بال کے بعض ضروری احکام
اگر عورت کو داڑھی یا مونچھ وغیرہ نکل آئے تو ایسے بال کا اکھاڑلینا مستحب ہے (3) لیکن اس کے علاوہ چہرے سے بال اکھاڑنا مثلا بھوؤں کو باریک کرنے یا ان کے درمیان فصل پیدا کرنے کی غرض سے ایسا کرنا مکروہ ہے ۔ حدیث میں ایسی عورتوں کو " متنمصات " کہا گیا ہے اور ان پر لعنت کی گئی ہے ۔ (4) امام ابو داؤد نے اس کی تشریح یہی کی ہے کہ بال اکھاڑ کر بھوؤں کو باریک و خوبصورت بنایا جائے (5) ہاں خلاف عادت چہرہ پر ایک دو بال نکل آئے تو اسے دور کر لینے میں مضائقہ نہیں (6)
احادیث کے مطالعہ سے معلوم ہوتا ہے کہ بال کے معاملہ میں بھی
----------------------------------
(1) البحر الرائق 8/205
(2) عالمگیری 5/358 بحوالہ قاضی خان
(3) فتح الباری 10/462
(4) بخاری باب المتنمصات 2/879
(5) ابوداؤد، التی تفقش الحاجب حتی ترقہ ، باب فی صلۃ الشعر 2/574
(6) و یجوز للمراۃ ان تلقی الاذی عن وجہھا ، البحر الرائق 8/205