کے لیے دف کو بھی ممنوع قرار دینا ضروری ہے۔
دلہن کو رخصت کرنا
نکاح کے بعد عورتوں کا لڑکی کو سنوارنا اور شوہر کے ہاں پہنچانا یا رخصت کرنا جس کو "زفاف" کہا جاتا ہے، جائز ہے۔ سیدنا حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کی ایک روایت میں اس کا ذکر موجود ہے (۱) اور فقہاء نے بھی اس کو جائز قرار دیا ہے بشرطیکہ کوئی مفسدۂ دینی نہ ہو (۲)۔ لیکن عورتوں کا ایسا اجتماع جس میں بے پردگی اور خلاف شریعت باتوں کا ارتکاب ہوتا ہو، چوں کہ دینی مفسدہ سے خالی نہیں، اس لئے جائز نہ ہو گا۔
ولیمہ
نکاح چوں کہ ایک تقاضۂ انسانی کی تکمیل کا حلال و جائز ذریعہ ہے، اس لئے شریعت نے اس کی زیادہ سے زیادہ تشہیر و اظہار کو پسند کیا ہے، اسی تشہیر اور اظہار کا ایک طریقہ ولیمہ بھی ہے جس میں دعوتِ عام کے ذریعہ مرد و زن کے درمیان تعلق ازدواجی کو ظاہر کیا جاتا ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے خود ولیمے کئے ہیں اور صحابہ کو بھی اس کی ترغیب دی ہے۔ حضرت عبد الرحمٰن بن عوف رضی اللہ عنہ نے نکاح کیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان سے بھی ولیمہ کے لئے تاکید فرمائی اور فرمایا "اولم ولو بشاۃ" (۳)۔ لہذا ولیمہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خاص سنتوں میں ہے۔ (۴)۔
-----------------------------------------------------------------
(۱) بخاری ۲/۷۷۵۔
(۲) در مختار۔
(۳) بخاری ۲/۷۷۷۔
(۴) المغنی ۷/۲۱۲۔