بلبس القلائس و قد صح ان النبی کان دلبھا (۱) حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ سے طبرانی نے دو (2) روایتیں نقل کی ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم سفید ٹوپی پہنا کرتے تھے۔ کان رسول اللہ یلبس قلنسوۃ بیضاء (۲)۔ ریشم کے جس طرح دوسرے کپڑے ممنوع ہیں، اسی طرح ٹوپی کو بھی منع کیا گیا ہے، چاہے وہ عمامہ کے اندر کیوں نہ ہو، و کذا تکرہ القنسوۃ ان کانت تحت العمامۃ (۳)۔
قمیص :
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے قمیص زیبِ تن فرمائی ہے اور قمیص آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو محبوب تھی جس کے آستین گٹوں تک ہوتی، چنانچہ ترمذی میں ہے کہ کان احب الثیاب الی النبی صلی اللہ علیہ وسلم القمیص (۴) نیز ایک روایت میں ہے کہ کان کمّ ید رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم الی الرسغ (۵)۔
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے قمیص کی وضع ایسی ہوتی تھی جس میں گریبان سینے کے سامنے ہوتا تھا (۶)۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے جبّہ اور قبا بھی پہنی ہے، تہبند اور چادر کا استعمال بھی فرمایا ہے، چادر عام طور پر ۶ ہاتھ لانبی اور ۱/۲-۳ (ساڑھے تین) ہاتھ چوڑی اور ہوتی اور تہبند ۱/۲-۴ (ساڑھے چار) ہاتھ لانبی اور ۱/۲-۲ (اڑھائی) ہاتھ چوڑی ہوتی (۷)۔
------------------------------------------------------------
(۱) ہندیہ ۵/۲۳۰۔
(۲) وفیہ عبد اللہ بن خراش و ثقہ، ابن حیان و ضعفہ، جمہور الائمۃ و فی روایۃ ملۃ بیضاء و فیہ محمد بن حنفیہ الواسطی و ہو ضعیف لیس بالقویٰ، مجمع الزوائد ۵/۱۲۱۔
(۳) شامی ۵/۲۲۵۔
(۴) ترمذی عن ام سلمۃ ۲/۲۳۷ باب ماجاء فی القمیص
(۵) ترمذی عن اسماء بنت یزید ۲/۲۳۸ باب سابق
(۶) بخاری کتاب اللباس باب جیب القمیص من عند الصدر وغیرہ۔
(۷) ادا المعاد ۱/۵۱۔