اس کی مجموعی قدر حاصل ہونے والے منافع کا ۱۰ فیصد سے زیادہ نہیں ہوتا ۔ اگر ایک دو ممبر کی موت ہوئی تو کمپنی جغرافیائی حالات اور سابق ریکارڈ کی روشنی میں پہلے سے اس کو ملحوظ رکھتی ہے ۔
اقتصادی لحاظ سے یہ بات زیادہ مفید اور بہتر ہوتی ہے کہ چند آدمیوں میں دولت کا ارتکاز ہونے کے بجائے وہ زیادہ سے زیادہ ہاتھوں میں پھیلے اور گردش میں رہے ۔ اس طرح غربت کم ہوگی اور نفع میں عام لوگوں کو شرکت کا موقع ملے گا ، اس لئے اسلام نے شرکت اور مضاربت کے اصول پر کاروبار کا نظام رکھا ہے تاکہ حاصل ہونے والے نفع سے کاروبار کے تمام شرکاء یکساں طور پر مستفید ہو سکیں ۔
زراعت و کاشتکاری
تجارت کے بعد دوسرا اہم ذریعۂ معاش زراعت اور کاشتکاری ہے ۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے زراعت کی بڑی حوصلہ افزائی فرمائی ہے ۔ حضرت انس رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ مسلمان کوئی درخت یا کھیتی لگائے اور اس میں سے انسان ، درندہ ، پرندہ یا چوپایہ کھائے تو وہ اس کے لئے صدقہ ہو جاتا ہے (۱) ۔ اس لئے بعض صحابہ خاص اہتمام سے درخت لگایا کرتے تھے ۔ امام احمد رحمہ اللہ نے حضرت ابو الدردا رضی اللہ عنہ سے خاص اسی نیت سے درخت لگانا نقل کیا ہے (۲) ۔ حضرت حسن سے مروی ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ شہد مکھی اور درخت باعثِ برکت ہے (۳) ۔
حقیقت یہ ہے کہ دنیا کی ہزار ترقی اور صنعتی ارتقاء کے باوجود آج
---------------------------------------------------------
(۱) بخاری کتاب الحرث والمزارعۃ باب فضل الزرع الخ ، ترمذی کتاب الاحکام باب ماجاء فی الغرس ۔
(۲) مجمع الزوائد ۴/ ۶۸-۶۷۔
(۳) حوالۂ مذکور ۔