میزبان کے لئے مستحب ہے کہ کھانے کے درمیان اصرار شدید (الحاح )
کے بغیر مہمان سے مزید کھانے کی خواہش کرے ، مہمانوں سے گفتگو کرے ، مہمان
کے پاس سے غائب نہ رہے ، اس کی مو جودگی میں اپنے خدام پر بر ہم نہ ہو ، مہمانوں کے
یہاں ایسے شخص کو نہ بیٹھنا چا ہئے جس سے اس کو گرانی ہو (١) حضرت ابراہیم کی
سنت کے مطابق مہمان نوازی اور میزبانی کا فریضہ بذاتِ خود انجام دینا چاہئے (٢)
کھانا پیش کرنے سے پہلے ہاتھ دھونے کے لئے پانی پیش کرناچا ہئے (٣)
میزبان کے لئے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے یہ دعا منقول ہے :
اللہم بارک لھم فی ما رزقتھم وَ اغفر لھم وا ر حمھم (٤) ( مسلم عن عبد البر بن بسر )
خدایا ! ان کی رزق میں برکت دے ، فرما اور رحم کر۔
اور اگر آپؐ کسی شخص کے یہا ں روز ہ افطار کرتے ، یہ دعا پڑ ھتے :
افطر عندکم ا لصا ئمون وا کل طعامکم الابرار و صلت علیکم الملا ئکۃ (٥) (ابو داؤ د عن انس)
تمہارے پاس روزہ داروں نے افطار کیا ،نیکو کار تمہارا کھانا کھا ئیں اور فرشتے دعاء رحمت کریں۔
حیوانا ت میں حلال و حرام
دنیا کے مختلف مذاہب اور اقوام میں حیوا نات کے بارے میں ایک خاص
قِسم کا افراط و تفریط ہے ، ایک طرف وہ لوگ ہیں جو حیوا نی اجزاء کے غذا ئی
---------------------------------------------------
(١) ہندیہ ٣٤٥/٥۔
(٢) ہندیہ ٣٤٥/٥۔
(٣) حوا لہ سابق ۔
(٤) عمل الیوم وا للیلۃ ص ٢٢٥ ، باب ما یقو ل اذا اکل عند ا لمؤ من ۔
(٥) ابو داؤ د عن انس