چھوٹی انسانی خدمت اور حفاظت و جہاد کے تمام اسباب آ جاتے ہیں ۔ مسلمانوں نے ابتدائی دور ہی سے اس طرف بڑی توجہ دی ہے اور سائنسی ترقی میں بڑا کردار ادا کیا ہے ۔ بد قسمتی سے ۱۷ویں صدی سے جب یورپ نے اس سمت میں تیز گامی کے ساتھ سفر طے کیا تو مسلمانوں نے اپنی سُست انگاری اور غفلت کی وجہ سے اس میدان سے بالکل اپنے کو الگ تھلگ کر لیا جسکے سنگین نتائج ہمارے سامنے ہیں ۔ والی اللہ المشتکی ۔
دو بنیادی اصول
صنعت و حرفت میں صرف دو اصول سامنے رہنے چاہئیں اور وہ یہ کہ اس کے ذریعہ گناہ میں براہ راست تعاون نہ ہوتا ہو ۔ مثلاً مورتیوں اور مجسموں کا بنانا جائز نہیں ۔ زنار کا بنانا جائز نہیں کہ وہ برادرانِ وطن کے یہاں ایک مذہبی شعار کا درجہ رکھتی ہے ، اسی طرح ذی روح کی تصاویر اور ان کے مجسمے بنانا جائز نہیں کہ خود حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے اس سے منع فرمایا ہے (۱) ۔
دوسرا اصول یہ ہے کہ اپنی مصنوعات کو ایسے لوگوں سے فروخت کرنا جو اس کے ذریعہ فتنہ برپا کر سکتے ہوں ، جائز نہیں ، مثلاً مخالف اسلام قوتوں کو اسلحہ کی فراہمی جائز نہیں ہوگی کہ اس کا استعمال غلط ہوگا (۲) ۔ اسی پر دوسری مصنوعات کو بھی قیاس کیا جا سکتا ہے ۔
اجارہ و مزدوری
کسبِ معاش کا تیسرا ذریعہ مزدوری اور ملازمت ہے ، اس معاملہ کو
-----------------------------------------------------------------
(۱)مسلم عن ابن عباس باب تحریم تصویر صورۃ الحیوان و تحریم اتخاذ مافیہ صور الخ ۔
(۲) در مختار ۲۵۰/۵ ۔