کی اجازت دی ہے کہ انگھوٹی کا نگینہ اندر کی طرف موڑ لے یا اس چیز کو جس پر اللہ کا نام لکھا ہو اس طرح محفوظ کر لے کہ گرنے کا اندیشہ نہ ہو تو یہ بھی درست ہے (1) اسی لئے اگر سکہ وغیرہ پر آیت لکھی ہو تو اس کو ساتھ لے کر بیت الخلاء جا سکتے ہیں (2) ۔
پیشاب کرتے ہوئے چھینٹ وغیرہ سے بچنے کی حتی المقدور سعی کی جائے اسی لئے آپؐ نے بیٹھ کر پیشاب کرنے کو پسند فرمایا ، حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے مروی ہے کہ کوئی شخص آپؐ کا کھڑے ہو کر پیشاب کرنا نقل کرے تو اس کی تصدیق نہ کرو (3) ہاں کوئی عذر ہو تو حرج نہیں ، چنانچہ بعض مواقع پر غالباً کسی عذر کی وجہ سے آپؐ نے کھڑے ہو کر بھی پیشاب کیا ہے (4) نرم جگہ کا پیشاب کے لئے انتخاب کرے تا کہ چھینٹ نہ پڑے ، خود آپؐ نے اس کی ہدایت فرمائی ہے (5) ۔اسی طرح ہوا کے رخ پر پیشاب نہ کیا جائے کہ اس میں بھی نجاست سے آلودگی کا اندیشہ ہے (6) آجکل ایسی وضع کے پیشاب خانے عوامی مقامات پر بنائے گئے ہیں کہ کھڑے ہو کر ہی وہاں پیشاب کیا جاسکتا ہے ، یہاں چو نکہ مجبوری ہے اس لئے کوئی حرج نہیں لیکن عام حالات میں سنت نبویؐ بیٹھ کر پیشاب کرنا ہے ۔
جہاں قضاء حاجت مکروہ ہے :
ایسے مقامات پر بھی قضاء حاجت نہیں کرنی چاہئے جس سے دوسروں
--------------------------------------------------------
(1) المغنی 1/ 108۔ (2ٰ) حوالہ سابق ۔
(3) رواہ الترمذی و قال ھذا اصح شئ فی الباب 1/ 9
(4) ترمذی عن مغیرہ بن شعبہ ، باب ما جا ء من الرخصۃ 1/ 9
(5) ابو داود عن ابی موسٰی 1/ 2
(6) المغنی 1/ 107 ۔