ملفوظات حکیم الامت جلد 18 - یونیکوڈ |
( ملفوظ 177 ) پانچ نہیں صرف ایک قبول ہے : ایک صاحب نے پانچ روپیہ حضرت والا کی خدمت میں ہدیتہ پیش کیے فرمایا کہ اپ اپنی آمدنی بتالیئے انہوں نے عرض کیا کہ بیس روپیہ ماہوار ہے فرمایا کہ آپ پھل اور مٹھائی جو لائے تھے وہ ہی بہت زیادہ ہے اگر آپ کا بہت دل چاہتا ہے تو خیر ایک روپیہ دید یجئے انہوں نے عرج کیا کہ مجھے اس مقدار کے دینے مین کچھ تکلیف نہ ہوگی فرمایا کہ میں زیادہ دینے ہی کو سمجھتا ہوں گا آپ کو تکلیف نہ معلوم ہو اگر آپ کی طبیعت کم دینے کو گوارا نہیں کرتی تو بالکل ہی نہ دیجئے پھر فرمایا کہ بعض دفعہ ایسا ہوتا ہے کہ طبیعت کمی کو گوارا نہیں کرتیخواہ بالکل نفی کو گوارا کرے ۔ پھر ان صاحب کا صرف ایک روپیہ قبول فرمایا اور نہایت شفقت سے فرمایا دیکھئے تو سہی آپ سفر کی حالت میں ہیں آپ کو بھی تو خرچ کی ضرورت ہوگی ۔ ( ملفوظ 178 ) کھانے کمانے کی باتیں : فرمایا کہ یہاں ایک ایجنسی چندہ سے کھلنے کی تجویز ہے مگر یہ ایجنسی چلتی نظر نہیں آتی اس میں ایک ہزار آدمیوں سے ایک روپیہ سالانہ چندہ رکھا گیا ہے دس دس روپیہ سو آدمیوں سے جمع ہوجانا آسان ہیں اور ہزار آدمیوں سے ایک ایک روپیہ جمع کرنا مشکل ہے جیسے کہ تمام ہندوستان کے لوگوں سے ایک ایک پیسہ جمع کیا جائے تو لاکھوں روپیہ جمع ہوسکتے ہیں مگر یہ کبھی جمع نہیں کیے جاسکتے تجربہ سے بعض بات چلتی ہوئی نظر نہیں اتی سب سے پہلے جو جملہ اس کی بابت میرے قلب میں آیا ہے وہی جملہ اولا لوگوں کی زبان پر آئے گا ۔ ،، میاں سب کھانے کمانے کی باتین ہیں ،، ( ملفوظ 179 ) شوق کتب : فرمایا کہ مولوی فتح محمد صاحب تھانوی نے کئی ہزار روپیہ کی کتابیں جمع کرلیں تھیں حالانکہ دس بارہ روپیہ ماہووار کی آمدنی تھی مگر وہ گاڑھے کے کپڑے پہنتے تھے اور معمولی روکھا سوکھا کھاتے تھے شوق عجیب چیز ہے بس جوکچھ بچتاتھا اس کی کتابیں خرید تے تھے رفتہ رفتہ بڑا کتب خانہ جمع کرلیا تھا ۔ ( ملفوظ 180 ) تصانیف کا ایک نسخہ امداد العلوم میں رہنا چاہئے : فرمایا کہ مدرسہ امدادالعلوم تھانہ بھون میں بھی میری تصانیف کا ایک ایک نسخہ رہنا