ملفوظات حکیم الامت جلد 18 - یونیکوڈ |
16 جماد الآ خر 35 ھ بروز سہ شنبہ ( ملفوظ 445 ) مولوی سالار بخش صاحب کی حضرت گنگوھی رحمت اللہ کیلئے تعریف : فرمایا کہ ایک مرتبہ مولوی سالار بخش گنگوہ آئے اسی وقت میں کسی نے مولانا رشید احمد صاحب سے ایک فتوے پوچھا ۔ مولانا نے مولوی سالار بخش کی طرف اشارہ کر دیا کہ آپ سے پوچھا جائے پھر تو مولوی سالار بخش نے مولانا کی بہت تعریف کی کہ بس مولوی وہ ہیں جاؤ بس ان سے پوچھ لیا کرو ۔ 17 جمادی الآ خر 1335 ھ بروز چہار شنبہ ( ملفوظ 446 ) خانگی معاملات میں پوچھ گچھ کا فائدہ : فرمایا لوگ مجھے کہتے ہیں کہ نہ معلوم یہ اپنے متعلقین کے خانگی معاملات میں کیوں دخل دیتے ہیں ایک صاحب ماں کے شامل تھے اس سے بیوی پر ظلم ہوتا تھا ان کو میں نے خود کہہ کر ماں سے علیحدہ کرایا ۔ ماں کو جب معلوم ہوا تو وہ میرا سنکر خاموش ہوگئیں ۔ ( ملفوظ 447 ) شاہ فضل الرحمٰن صاحب کی حالت : فرمایا کہ حضرت مولانا فضل الرحمٰن صاحب رحمت اللہ میں تصنع بالکل نہیں تھا ۔ جیسے معصوم بچہ ہوتا ہے ایسی حالت تھی باقی رہا بزرگ ہونا سو بزرگی کا یقینی حال اور درجہ تو خدا کو معلوم ہے ۔ ( ملفوظ 448 ) معیت حق کا رعب : فرمایا کہ نرم مزاج اہل اللہ میں بھی رعب ہوتا ہے کہ چنانچہ مولانا محمد قاسم صاحب نہایت نرم مزاج تھے مگر جب تک وہ نہ بولیں کسی کو ان کے سامنے بولنے کی ہمت نہ ہوتی تھی اور جب وہ گفتگو شروع کردیتے تھے تو پھر لوگ مزاح تک کرتے تھے یہ رعب معیت حق کا ہوتا ہے حدیث ہے انا جلیس من ذکرنی ۔