ملفوظات حکیم الامت جلد 18 - یونیکوڈ |
جوکہ قوم لوط پر عذاب کے ذکر میں آئی ہے اس پر میں نے لوگوں کو اس طرح آگاہ کیا کہ بھائی ایک شخص کو یہ واقعہ ( جواوپر مزکور ہوا یعنی آیت کا قلب میں جانتا ہوں کہ اس زمانہ میں لواطت کا مرض لوگوں کو زیادہ ہے اس سے توبہ کرلو ورنہ اندیشہ عزاب کا ہے کوئی توبہ تو کیا کرتا دوایک شخصوں نے جو اس مرض کے تھے یہ کہا کہ ہمارے اوپر لتاڑ ہے ہمیں سنایا ہے آخر کار عزاب آہی گیا اور بہت طاعون پھیلا سب سے اول قوم لوط نے یہ فعل ایجاد کیا اس سے پہلے بھی کبھی نہیں ہوا بغداد کے ایک شخص کہتے تھے کہ فلاں اسلامی شہر کے مدرسین اس مرض میں زیادہ مبتلا ہیں ایک مرتبہ وہاں کے بادشاہ نے ان لوگوں کو روس کے مقابلہ میں دعا کیلئے جمع کیا تو ساتھ میں لونڈے ان کی بغل میں تھے ۔ ( ملفوظ 284 ) ریا ء الشیخ خیر من اخلاص المرید کامطلب : ریاء الشیخ خیر من اخلاص المرید کے متعلق فرمایا کہ اس ریاء سے مرادر یاء لغوی یعنی دکھلانا بغرض اتباع کے چنانچہ حضور تشریع کیلئے بعض کام کیا کرتے تھے ۔ یہ صورت ریاء کی ہےدراصل ریاء کی ہے دراصل ریاء نہیں ہے چونکہ نفع متعدی نفع لازمی سے افضل ہے اس لیے اصلاح کا یہ افضل طریقہ کہ جو کام دوسروں سے کرانا چاہتے ہو ان کو خود کرنے لگو عمل لازم سے افضل ہوگا ۔ ( ملفوظ 285 ) اندھے ہوکر عاشق ہونا حیرت ہے : فرمایا کہ اندھے بھی عاشق ہوئے حالانکہ ان کے آنکھیں نہیں پھر نہ معلوم وہ کس طرح سے بغیر دیکھے بھالے عاشق ہوجاتے ہیں ۔ اسی سلسلہ میں یہ بھی کہا کہ ایک اندھے کی حکایت سنی ہے کہ وہ سوئی میں ڈور اکان کے پاس لاکر پرو دیتا تھا ۔ ( ملفوظ 286 ) ادب کی حقیقت : فرمایا کہ ادب کی حقیقت ہے ایزاء نہ پہنچانا مگر آجکل لوگ ایزاء رسانی ہی کو ادب سمجھتے ہیں ۔ ( ملفوظ 287 ) فرقہ قرآنیہ کاموجد : فرمایا کہ عبداللہ چکر الوی فرقہ قرآنیہ کا موجود تھا اس نے نماز میں سے سنتیں وغیرہ سب اڑادیں اور پھر جہاں ایسی آسانی ہو اسکی طرف کیوں نہ متوجہ ہوں ۔