ملفوظات حکیم الامت جلد 18 - یونیکوڈ |
میں بھی خاموش بیٹھے رہا کرو انہوں نے عرض کیا کہ واں ہیبت نہیں ہوتی فرمایا کہ آپ کو ہیبت کی ضرورت شریروں کو ہوا کرتی ہے آپ شریر ہیں پھر فرمایا کہ بیچاروں نے سچی بات کہہ دی کچھ تاویل نہیں کی ۔ 5 جمادی الآخر 1335 ھ بروز جمعہ (ملفوظ 399 ) خود فہیم سمجھنا ہی کو کم فہمی کی علامت ہے : ایک صاحب نے لکھا تھا کہ میرا فہم بفضلہ تعالٰے ہر طرح درست ہے فرمایا کہ یہی کم فہمی کی علامت ہے کہ باوجود کم فہمی کے اپنے فہم کو درست سمجھتے ہیں ۔ (ملفوظ 400) طبیعت اچھی نہ ہو تو اللہ کا فضل : فرمایا اللہ تعالٰی کا فضل ہے میں نے اکثر دیکھا ہے کہ جب میری طبیعت اچھی نہیں ہوتی ہے تو ضرورت کا کام آتا ہے ۔ (ملفوظ 401) کھانا اور چلنا بھی کوئی مشکل ہے ؟ فرمایا کہ گنگوہ کے ایک شخص تھے وہ بہت جلد چلتے تھے ۔ اور پانچ پانچ چھ چھ سیر کھاتے تھے ۔ جب کوئی ان کے سامنے ذکر کرتا توکہتے کہ کھانا اور چلنا بھی کوئی مشکل بات ہے قدم بڑھایا آگے رکھدیا ۔ قدم بڑھایا آگے رکھدیا اسی طرح نوالہ منہ میں رکھا اور نگل گئے پھر نوالہ منہ میں رکھا اور نگل گئے ۔ (ملفوظ 402) غریب آدمی کیلئے اچھی معاش : فرمایا کہ اس وقت میں غریب آدمی کے لیے معاش کی سب سے اچھی صورت یہ ہے کہ نوکری کرے جو خاصیت ہندوؤں کے حرام سود میں ہے وہی حلال ملازمت میں ہے کہ اٹھتے اٹھتے تنخواہ چڑھتی رہی رہتی ہے اگر ملازمت مل جائے تو اس کی بہت ہی قدر کرنی چاہیے ۔ (ملفوظ 403) مڈل پاس والوں سے تو یہ عورت ہی چھی : فرمایا ایک صاحب نے دریافت کیا کہ ایک مسلمان عورت بچہ کو تو لگائے بھینس