ملفوظات حکیم الامت جلد 18 - یونیکوڈ |
صاحب طالب علموں کے ساتھ تماشا دیکھے رہے ۔ طالبعلموں میں خوب گٹھلی بکل چلا پھر جب خوب چل پڑی تو مولانا محمد یعقوب صاحب باہر نکل آئے ۔ مولانا کو دیکھ کر سب بھاگ گئے مولانا کی بڑی ہیبت تھی میں بھی مولانا کی پناہ میں تھا بعد لوگوں نے بہت چاہا کہ میرے اوپر بھی رس اور گٹھلی بکل ڈالیں مگر میں نے اپنے حجرہ میں جاکر اندر سے زنجیر لگالی ۔ تب لوگ مجبور ہوگئے ہر چند کلھوانا چاہا مگر میں نے نہ کھولا ۔ پھر فرمایا کہ مولانا محمد یعقوب صاحب کو پڑھانے میں غصہ ہرگز نہ آتا تھا ۔ چاہے کوئی کیسی ہی غلط عبارت پڑھے مطلب مہمل بیان کرے مگر ہر گز تغیر نہ ہوتا تھا ۔ طالب علموں کو تعجب ہوتا تھا کہ یہاں مولانا کا غصہ کہاں چلا گیا ۔ ( ملفوظ 497 ) نفس کو زیادہ کھلانے سے مجاہدہ ، احرام کیساتھ عورت کے ساتھ ناجائز تعلق : فرمایا کہ ہمارے قافلہ میں ( جب حج کو گئے تھے ) ایک درویش تھے وہ بہت کھاتے تھے میں نے کہا کہ یہ کیا واہیات بات ہے کہا کہ میں نفس کو تنگ کرتا ہوں کہ کھاتے کھاتے پریشان ہوجائے اس پر حضرت نے فرمایا کہ رسول اللہ صل علیھ وسلم نے نفس کو تنگ کرنے کا یہ طریقہ کبھی استعمال نہ فرمایا ۔ یہ درویش ایک ایسے بے نمازی مشہور شخص سے بیعت تھے جن کو لوگ ولی کہتے ہیں ان کی ترک نماز کا قصہ مجھ سے ایک صاحب نے بیان کیا جوکہ نواب قطب الدین صاحب سے بیعت تھے ۔ وہ فرماتے تھے کہ جب یہ شخص حج کر کے لوٹے تو نماز ترک کردی ۔ میں نے وجہ پوچھی کہاں کہ میں نے ایک سفلی وظیفہ پڑھا ہے وہ جاتا رہے گا ۔ نماز پڑھنے سے ان کے خلفاء کی پہچان یہ ہے کہ احرام باندھتے ہیں اور کسی عورت سے ناجائز تعلق رکھتے ہیں ۔ ان بزرگ کے ایک مرید ان کی یہ کرامت بیان کرتے تھے کہ ایک مرتبہ ان کے مخالفین نے ایک عورت کے ساتھ خلوت کی حالت میں پکڑ لیا ۔ شبہ پر باہر بلایا بس انہوں نے باہر آکر کپڑا کھولدیا تو حضور ہی ندادرد تھا ۔ وہ مرید کہتے تھے کہ یہ ہمارے حضرت کی کرامت ہے پھر حضرت نے فرمایا کہ شیاطین ان پر مسلط تھے یہ ایک مرید کے یہاں گئے اس نے اپنے زنانہ مکان میں ان کو نہیں ٹھیرایا ۔ بس خفا ہوگئے ۔ اس نے کہا کہ مجھ سے دیوث نہیں بنا جاتا ۔