ملفوظات حکیم الامت جلد 18 - یونیکوڈ |
کے محض خیال کی مشق کو نسبت سمجھ لیتے ہیں ۔ بس وہ نسبست اپسی ہی ہوئی ہے کہ یہ تو اللہ تعالۓ سے راضی ہیں مگر اللہ تعالے ان سے راضی نہیں ۔ (ملفوظ 745) حق تعالٰی بواسطہ اسماء کے رب العلمین میں : فرمایا کہ جب شیطان کو عورتیں دکھلائی گئیں تو خوش ہوا کہ اب میں بڑوں بڑوں کو پھنساؤں گا ۔ پھر فرمایا کہ صوفیہ کی تحقیق ہے کہ حق تعالٰی رب العالمین ہیں بواسطہ اپنے اسماء کے ۔ پس مجازا اس کو بھی رب کہتے ہیں سو اس اصطلاح کے موافق کسی مخلوق کا رب کوئی اسم ہے اور کسی کا کوئی ہے ۔ انبیاء علیہم السلام کا رب اسم ہادی ہے اور شیطان کا رب اسم مضل ہے ۔ (ملفوظ 746) ملحدین کے شبہ کا جواب : فرمایا کہ بعض محلدوں کو شبہ ہوگیا ہے کہ جب خدا کے جمال وکمال کے سب مظہر ہیں تو کسی چیز کو دیکھنا حرام نہیں ۔ اس پر فرمایا کہ چاہے جمال اللہ تعالٰی کا سب میں ظاہر ہو مگر جب اللہ میاں نے منع کردیا ۔ کہ ہم کو اس آئینہ سے مت دیکھو اس کے حکم کی تعمیل کرے ۔ (ملفوظ 747) غیر اللہ کی دوستی کا انجام عداوۃ ہے : فرمایا کہ جس دوستی کی بنا فاسد گی ۔ آخر میں عداوت ہوگی اور دوران درس مثنوی میں فرمایا تھا کہ غیر اللہ کی دوستی کا انجام آخر عداوت ہے ۔ (ملفوظ 748) قوۃ الھیہ : فرمایا کہ حضرت حاجی صاحب بہت ہی نحیف نازک تھے ۔ مگر اب تک مجاہد ہ کرتے تھے ۔ جس کی وجہ روح کا نشاط اور قلب کی تازگی تھی ۔ ہرچند پیر و خستہ و بس ناتواں شدم ہر گہ نظر بروئے تو کردم جواں شدم پھر اس قوت روحانیہ کی مناسبت سے فرمایا کہ حضرت علی نے در خیبر قوت بشریہ سے نہیں اٹھایا ۔ بلکہ الہیہ سے اٹھایا ۔ چنانچہ اکھاڑ نے کے بعد فرمایا تھا ۔ ماحملنا بقوۃ بشریہ لکن حملنھا بقوۃ الھیہ