ملفوظات حکیم الامت جلد 18 - یونیکوڈ |
میں کس لائق ہوں ۔ انہوں نے تین سو روپیہ حج کے لیے رکھے ہیں کہ اگر کوئی محرم مل گیا تو حج کو جاؤں گی ۔ پھر حضرت والا نے فرمایا کہ یہ روپیہ ان کو ایک ترکہ میں ملا تھا ۔ بیچاریوں نے سب ابھی برا بر کردیا ۔ جو شخص ہمیشہ خرچ کرتا ہو وہ تو عادی ہوتا ہے اور جس نے کبھی خرچ نہ کیا ہو وہ اس طرح خرچ کردے یہ سخاوت کی دلیل ہے اور دیکھو اوروں سے لینے میں کتنا نخرہ کرتا ہوں ۔ ان سے کچھ بھی نہیں کیا ۔ اپنے بزرگوں سے کیا عار ۔ ان روپیوں کی اتنی خوشی ہوئی جیسے کی کسی نے ہزاروں روپے دیئے تھے ۔ آج مجھے پورے پچیس روپے کی ایک حساب میں ضرورت تھی ۔ صبح خیال آیا تھا کہ رحمت ہے اکثر ایسا ہوتا ہے کہ جب جتنے کی ضرورت ہوتی ہے ۔ اللہ میاں بھیج دیتے تھے اور اس کا تو وسوسہ بھی نہ تھا ۔ (ملفوظ 705) شب برات کے حلوے : فرمایا کہ شب برات کے دن ایک شخص فلاں بزرگ کی خدمت میں حلوالا ئے ۔ انہوں نے لے لیا ۔ مولوی مظفر حسین صاحب نے فرمایا کہ آپ نے کیسے لے لیا ۔ ان بزرگ نے فرمایا کد پکانا ناجائز ہے ۔ کھانا تو ناجائز نہیں ۔ (فی نفسہ تو جائز ہی ہے ) مولوی مظفر حسین صاحب نے فرمایا کہ جب تم لینے سے نہیں رکوگے تو عوام الناس پکانے سے کسی طرح رکیں گے ۔ پھر حضرت والا نے فرمایا کہ میں شادیوں میں برادری کا کھانا نہیں لیتا ۔ جنہیں محبت ہے وہ محبت میں دعوت کرتے ہیں ۔ بعض اپنے مکان پر بلاتے ہیں اور یہ کھانا ہنگامہ کے کھانے ہے وہ محبت میں دعوت کرتے ہیں ۔ بعض اپنے مکان پر بلاتے ہیں اور یہ کھانا ہنگامہ کے کھانے سے اچھا ہوتا ہے ۔ بعض بھیج دیتے ہیں ۔ دین میں دنیا کا بھی فائدہ ہے ۔ (ملفوظ 706) موذی آدمی : فرمایا کہ مجھے سمجھدار آدمی بڑا اچھا معلوم ہوتا ہے یا وہ شخص جو بلکل سمجھ نہ رکھتا ہو اور بین بین کا جو اپنی رائے لگادے وہ موذی ہے ۔ (ملفوظ 707 ) وعدہ مغفرت والے زیادہ ڈرتے ہیں : فرمایا کہ خدا تعالٰۓ کا ایسا کوئی محبوب نہیں کہ جو چاہے کیے جاوے اور وہ کچھ نہ کہیں بلکہ جن سے انہوں نے مغفرت کا وعدہ بھی کیا ہے وہ تو اور زیادہ ڈرتے ہیں ۔