ملفوظات حکیم الامت جلد 18 - یونیکوڈ |
شمس الدین ترک پانی پتی کے مزار پر سماع ہوتا اور قطب صاحب کی قبر پر عورت نہیں جانے پاتی ۔ لیکن سبب اس کا احکام کی وقعت نہیں ورنہ سب جگہ ہوتا ۔ بلکہ خاص ان بزرگ کی تعظیم ہے بس یہ حالت اعتقاد کی رہ گئی ہے کہ شریعت کی بات براہ راست نہیں مانتے اور جب کسی بزرگ سے اس کا تعلق ہو تب قابل عمل سمجھتے ہیں اور پیغمبر صلی اللہ علیھ وسلم کے فرمانے کی وقعت نہیں ۔ ( ملفوظ 636 ) گانے بجانے والے کے ہدیہ سے سلوک : فرمایا کہ حضرتطمولانا شاہ فضل الرحٰمن صاحب کے پاس ایک شخص پتاشے لایا ۔ مولانا نے اس پوچھا کہ تو کیا کیاکرتا ہے اس نے کہا حضور گا بجالیتا ہوں ۔ بس اس کے پتاشوں کو اٹھاکر پیھنک دیا اور فرمایا کم بخت منحوس جا یہاں سے پھر حضرت والا صاحب ملفوظ نے فرمایا کہ صاحب کمال کی طرف سب منجزب ہوتے ہیں مگر اول کچھ ہوتو لے ۔ مولانا تو بدعتیوں کو بہت برا بھلا کہتے تھے ۔ ( ملفوظ 637 ) رسول اللہ صلی اللہ علیھ وسلم سے کم تعلقی کا نتیجہ : فرمایا کہ اگر شیخ سے تعلق قطع کردے تو سب فیوض بند ہو جایں اور رسول اللہ صلی اللہ علیھ وسلم سے کم تعلقی کر کے تو پھر بالکل وار دات وفیوض کچھ بھی نہ رہیں گے ۔ ( ملفوظ 638 ) حضرت حاجی صاحب کا بعض مفاسد عوام کو نہ جاننا : فرمایا کہ ہد ہد اور سلمان علیہ السلام میں اتنا تفاوت تھا کہ ایک واقعہ کا علم ہد ہد کو تھا اور سلمان علیہ السلام کونہ تھا ۔ بھنگیوں کو پاخانہ کا علم ہوتا ہے جارج پنجم کو نہیں ۔ اسی طرح حضرت حاجی صاحب کو بعض مفاسد عوام کا علم نہیں تھا ۔ ( ملفوظ 639 ) بلا واسطہ وحی علم خطرناک ہے : فرمایا کہ شیخ اکبر نے لکھا ہے جو علم بواسطہ وحی ہو وہ تو بے خطر ہے اور جو خود بلا واسطہ وحی ہوا ہو وہ خطر ناک ہے کفار چاہتے تھے کہ رسول اللہ صل اللہ علیہ وسلم کا ذریعہ نہ ہو ۔ پندار سعدی کہ راہ صفا پھر فرمایا کہ اس کی موٹی مثال ہے ضابطہ کے احکام خاص واسطوں سے ہی پنچتے ہیں اور رنج کی ملاقات میں جو واقعات ہوتے ہیں ان کے سمجھنے میں بعض اوقات غلطی ہوتی ہے ۔