ملفوظات حکیم الامت جلد 18 - یونیکوڈ |
اظہار منت کے لیے یہ لفظ موضع ہے اصلاح ہے قوم کی سلام کا موقع تو ہے نہیں ۔ ( ملفوظ 616 ) حال اور کیفیات کچھ نہیں : ایک صاحب نے لکھا تھا کہ ڈیڑھ بجے رات سے اٹھ کر اللہ اللہ کرتا ہوں مگر کوئی حالت یا کیفیت معلوم نہیں ہوتی ۔ اس پر فرمایا کہ اس کے سامنے حال اور کیفیت کیا چیز ہے جب آدمی مقصود کو نہین سمجھتا تو بعض اوقات مقصود حاصل ہوتا ہے اور سمجھتا ہے کہ حاصل نہیں اور بعض دفعہ عدم حصول مقصود کو حصول سمجھ لیتا ہے ۔ ( ملفوظ 617 ) قریب والوں کا معتقد ہونا معتبر ہے : ایک صاحب نے جوکہ حضرت سے مجازہیں عرض کیا کہ حضور کے پاس جو معزز عہدہ داروں کے خطوط آتے ہیں ان کا چھپ جانا بے ھد مفید ہے کیونکہ اس سے ایسے لوگوں کو معلوم ہوگا کہ ہم لوگوں کو بھی دینی فائدہ حاصل ہوسکتا ہے اس پر فرمایا کہ میاں اشتہار دینے کی کیا ضرورت ہے اگر کسی کا سودا کھرا ہے تو انگلستان اور جرمن تک سے خریدار آتے ہیں اور جو مرغوب نہیں ہے تو لوگ اگر آبھی گئے تو کہیں گے کہ بڑااحمق تھا اشتہار دیکر ہمیں پریشان کیا ۔ آک کل تو اشتہار پر قدر ہے پھر فرمایاکہ پاس والوں کا معتقد ہونا بمقابلہ دور والوں کے معتقد ہونے کے زیادہ اچھی دلیل ہے مرغوب ہونے کی مثلا جھنجھانہ والوں کے خطوط دور والوں کے خطوط سے زیادہ معتبر ہیں اور جو خاص تھانہ بھون کے لوگ مانوس ہوں تو اور زیادہ قابل اعتبار ہے اور عزیز قریب راغب ہوں تو اور زائد اچھی دلیل ہے بمقابلہ دور والوں کے کیونکہ دور والوں کی نسبت تو یہ کہہ سکتے ہیں کہ میاں دورکے ڈھول سہانے ہوتے ہیں اور پاس والے چونکہ تمام حالات سے واقف ہوتے ہیں اس لیے بہت مشکل سے معتقد ہوتے ہیں ۔ ( ملفوظ 618 ) بیعت کرنے میں کوئی مفسدہ ہو تو اس کا چھوڑنا واجب ہے : فرمایا کہ اگر کوئی شخص کام کرتا رہے اور درخواست کرتا ہے تو بیعت کرلونگا ۔ طالب کا کام درخواست کرنا ہے ۔ وہ درخواست کرکے اپنے مستحب سے فارغ ہوچکا ہے ان مجھے اختیار ہے کہ اپنا مستحب ( یعنی بیعت کروں یا نہ کروں ۔ ایک صاحب نے عرض کیا کہ درخواسر کرنے اور کام کرنے سے حضور ہر شخص کو بیعت فرمالیں گے ۔ فرمایا کہ ہاں