ملفوظات حکیم الامت جلد 18 - یونیکوڈ |
( ملفوظ 375 ) خبطی مدعی اجتہاد : فرمایا کہ ایک مدعی اجتہاد کے چار بیٹے تھے ان میں سے ایک کو بدعتی بنا دیا تھا ایک کو تعزیہ بنانے والا ایک کو سنی علٰی ہزاالقیاس اور یہ کہتے تھے کہ مزہب مختلف ہیں نہ مولوم کون سا مزاہب حق ہوا اس لیے گھر میں سب طرح کے ہونے چاہیئں جوراہ راست پرہوگا ۔ وہ سب کو بچالے گا خبطی تھے بس ایسی ہی سوجھی ۔ ( ملفوظ 376 ) تفویض میں راحت : فرمایاکہ حضرت ابراھیم ادہم کی ایک مرتبہ تحجد قضا ہوگئی ۔ اس کی انہوں نے تدبیریں کیں کھانا وغیرہ کم کھایا اس دن ایسی نیند آئی کہ صبح کی نماز ہی قضا ہوگئی الہام ہوا کہ تفویض کردو وہ فرماتے ہیں فوضت فاستر حت ۔ ( ملفوظ 377 ) عربی میں سرین ہی نہیں : فرمایا کہ ایک مولوی صاحب سے سرین کی عربی پوچھی انہوں نے کہا کہ عرب میں سرین ہی نہیں ہوتا پھر عربی کہاں سے ہو ۔ 28 جمادی الاول 35 ھ بروز جمعہ ( ملفوظ 378 ) اللہ تعالٰی کے کام میں راحت ڈھونڑنا : ایک صاحب نے خط میں لکھا تھا کہ یکسوئی نہیں ہوتی حضرت والا نے جواب میں تحریر فرمایا کہ یکسوئی نہ ہو نے سے کیا حرج ہے انہوں نے پھر لکھا کہ حرج تو کچھ نہیں ذرا طبعیت پریشان ہوتی ہے ۔ حضرت والا نے تحریر فرمایا کہ باوجود جی نہ لگنے کے کام میں لگا رہنا سخت مجاہدہ ہے اور مجاہدہ ہی اصل طریق ہے پھر فرمایا کہ اللہ تعالٰی کے کام میں بھی راحت ڈھونڈ تے ہیں پھر دنیا داروں اور اللہ والوں میں فرق کیا ہوا ۔ ( ملفوظ 379 ) دل چاہتا ہے کہ طالب علم بادشاہ بن کر رہیں : فرمایا کہ بڑے آدمیوں کے نماز پڑھنے میں یہ فائدہ ہے کہ آج جامع مسجد کے فرش کے ٹاٹ کے لیے ایک ہی صاحب نے دام دیدیئے انہیں صاحب نے یہ بھی کہا کہ جو کوئی کام