ملفوظات حکیم الامت جلد 18 - یونیکوڈ |
(ملفوظ 580) ماانت بمسمع من فی القبور کے بارے میں حضرت شاہ عبدالقادر کی تقریر : فرمایا کہ مولانا شاہ محمد عبدالقادر صاحب نے ماانت بمسمع من فی القبور کے متعلق ایسی تقریر فرمائی ہے کہ جس کا حاصل یہ ہے کہ اس میں سماع اجسام کی نفی کی گئی ہے سماع روح کی نفی نہیں ہے کیونکہ قبر میں تو جسم ہی ہے نہ کہ روح ۔ پس اس آیت سے سماع موتیٰ متنازع فیہ میں عدم سماع پر احتجاج نہیں ہوسکتا ۔ پھر حضرت نے خود فرمایا کہ نفی سماع سے سماع نافع مراد ہے سو وہ ظاہر ہے یعنی مردے سننے پر عمل نہیں کرسکتے کیونکہ ان کا مقام دارالعمل نہیں ہے اور قرینہ اس کا یہ ہے کہ کفار کے عدم سماع کا بیان کرنا مقصود ہے اور ان کے عدم سماع کو عدم سماع موتی ہے تشبیہ دی گئی ہے اور ظاہر ہے کہ کفار سنتے ہیں مگر عمل نہیں کرتے ۔ (ملفوظ 581) دین ودنیا کی حاجتوں کیلئے ورد : فرمایا کہ دنیا اور دین کی حاجتوں کے بر آنے کا ذریعہ استغفار ہے ۔ (ملفوظ 582) طلب مقصود ہے وصول مقصود نہیں : فرمایا کہ حضرت مولانا محمد یعقوب صاحب سے سنا ہے کہ طلب مقصود ہے وصول مقصود نہیں ۔ یعنی سالک کے اختیار میں طلب ہے ۔ وصول نہیں اور حضرت حاجی صاحب اس مضمون میں یہ اشعار پڑھا کرتے ۔ یابم اور ایا نیا بم جستجوئے میکنم حاصل آیدیا نیا ید آرزوئے میکنم آب کم جو تشنگی آور بد ست تابجو شد آیت از بالا و پست تشنگا ن گر آب جوینداز جہاں آب ہم جوید بعالم تشنگاں سو طلب کیا جاوے جو اپنے اختیار میں ہے اور وصول کو اس پر چھوڑ دے جس کے وہ اختیار میں ہے اور طلب کے بعد تو وصول ہوہی جاتا ہے ۔