ملفوظات حکیم الامت جلد 20 - یونیکوڈ |
کسی نے روپیہ لکھا ۔ پس یہ چندہ بالکل حلال تھا لوگ اس باب میں احتیاط نہیں کرتے حالانکہ حق العباد کا قصہ بڑا اہم ہے ۔ اس کے متعلق ایک کام کی بات عرض کرتا ہوں یہ یہ کہ خدا کی نافرمانی کرنے میں اپنا ہی نقصان ہے خدا کا نہیں اور معاشرت کی بد نظمی میں مخلوق کو تکلیف ہوتی ہے خواہ ذرا ہی سی تکلیف ہو ۔ اس لئے حق العباد میں بہت اہتمام چاہئے ۔ فقط ۔ مستورات کے پردہ کے متعلق ایک عجیب بیان ارشاد : اگر پردہ کی شرعی تاکید بھی نہ ہوتی تو غیرت بھی تو کوئی چیز ہے بڑی غیرت کی بات ہے کہ ایک عورت کو دوسرا دیکھے روپیہ ادنی درجہ کی چیز ہے ۔ لیکن اگر روپیہ ریل میں کسی کے پاس ہوتا ہے تو وہ ہر کسی کو نہیں دکھاتا کہ مرغوب شے ہے دوسرے کو حرص نہ ہو جائے پس مصلحت اسی کو مقتضی ہوتی ہے کہ کسی کو دکھایا نہ جائے تو عورت تو اس سے زیادہ اور حفاظت کی چیز ہے ۔ فقہاء حکماء امت ہیں انہوں نے جوان عورت کو سلام کرنے تک کو منع لکھا ہے کیونکہ جوان عورت جب سلام کرتی ہے اس سے بھی اس کے طرف میلان ہوتا ہے حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی ازواج کے بارے میں ارشاد ہے فيطمع الذي في قلبه مرض حالانکہ اول تو صحابہ رضی اللہ عنہم خود اعلی درجہ کے متقی پھر ان کے قلب میں آپ کی عظمت اور محبت ایسی جس کی کوئی نظیر نہیں ۔ پھر ان بیبیوں سے ہمیشہ کیلئے نکاح بھی حرام با وجود ان سب باتوں کے فرمایا ۔ فیطمع الذی فی قلبہ مرض اور فرمایا اذا سئلتموھن متاعا فاسئلوھن من وراء حجاب تو جب نبی کی بیبیوں کی نسبت یہ قانون جاری کیا اور اس میں یہ حکمت بتلائی کہ دونوں کے دل پاک رہیں ذالكم اطهر لقلوبكم وقلوبهن پھر آج کون ہے جو ان سے زیادہ مدعی طہارت وتقدیس ہو سکتا ہے ۔ یہ تو نصوص ہیں ادھر فقہاء کے بندو بست دیکھئے اور صوفیہ کے یہاں تو اور بھی تنگی ہے ۔ چنانچہ کہتے ہیں کہ امردوں اور عورتوں سے نرم برتاؤ اور گفتگو کرنا رہزن طریق ہے بہر حال مردو عورت میں باہم میلان طبعی بات ہے ۔ بہت ہی احتیاط کی ضرورت ہے بعض عورتیں اس قدر بے باک ہیں کہ مضامین شائع کرتی ہیں اور اس میں نام بھی اپنا معہ پورے پتہ لکھ دیتی ہیں حالانکہ مضامین سے مقصود جب محض افادہ ہے تو اس میں یہ کیا ضرورت ہے کہ نام بھی ہو ایک لڑکی نیک ہے اس نے کچھ مفید مضامین مرتب کرکے ایک نصائح کی کتاب بنائی اور میرے پاس بغرض اصلاح بھیجی نام بھی اپنا خطبہ میں لکھ دیا میں نے اس کو کاٹ کر یہ لکھ دیا