ملفوظات حکیم الامت جلد 20 - یونیکوڈ |
نام اچھا رکھنا ایک شخص نے عرض کیا کہ میرے یہاں لڑکی پیدا ہوئی ہے اس کا نام تجویز فرمائیں ۔ پوچھا کوئی اور اس کی بہن ہے اور اس کا نام کیا ہے کہا ہے اور اس کا نام رفیع النساء ہے فرمایا اس کا نام بدیع النساء مناسب معلوم ہوتا ہے ۔ احقر کو یہ خیال ہوا کہ ناموں میں قافیہ بندی اور غورو خوض کو نہ تکلف سے خالی نہیں ۔ شرف باسم شرف مسمی کی دلیل ہے فرمایا قاضی ثناء اللہ صاحب پانی پتی نے آیت لم نجعل له من قبل سميا سے استدلال کیا ہے اس پر شرف اسم شرف مسمی کی دلیل ہے ورنہ امتنان کیوں کر ہوگا کہ آدمی نام اچھا رکھے ۔ ہاں ایسے نام نہ رکھے جن میں طرفہ اور تکبر پایا جائے ۔ جیسے آجکل بعض لوگ سوچ سوچ کر ایسے نام رکھتے ہیں ۔ جیسے برجیس قدر ۔ رفیع الشان وغیرہ الف لام کی پانچویں قسم الف لام نیچریت ذکر ہوا کہ آجکل الف لام کا بہت چرچا ہو رہا ہے عجمی الفاظ پر بھی اس کو لگایا جاتا ہے ۔ فرمایا مولانا عبد العلی صاحب کا اس پر ایک لطیفہ ہے کہ پہلے تو الف لام کی چار قسمیں تھی ۔ اور اب ایک پانچویں پیدا ہوئی ہے ۔ جس میں اس کی بھی ضرورت نہیں کہ عربی لفظ پر لگایا جائے ۔ یہ نیچریت کا الف لام ہے اس پر خواجہ عزیز الحسن صاحب نے کہا کہ الرشید ( یہ تین اسلامی رسالوں کے نام ہیں ۔ الرشید اور القاسم دیوبند سے نکلتے ہیں اور الامداد تھانہ بھون سے ) اور القاسم اور الامداد میں الف لام ہے فرمایا سب اسی لطیفہ میں داخل ہے اور تعجب نہ کیجئے ۔ کہ علماء کے یہاں یہ کیسے آیا ۔ حدیث میں ہے کہ ایک زمانہ ایسا آئے گا کہ ربوا کی نسبت یہ وارد ہے تو اور معمولی باتوں کا کیا پوچھنا ہے ۔ آجکل معاشرت میں کوئی نہ کوئی جزو نیچریت کا اور طرز جدید کا ضرور شامل ہے ۔ الف لام دخانی ودکانی وزمانی احقر نے عرض کیا تو یہ لفظ الف لام دخان نیچرہت ہے ۔ لہذا الف لام دخانی کہنا چاہئے ۔ مسکرا کر فرما یا ہاں یا اس کو ( یعنی الف لام نی چرہ ) چکو (دکانی ) یعنی ذریعہ تجارت کہا جائے ۔ کیونکہ تجارتی اشیاء کے ناموں پر لگایا جاتا ہے ) اور اس کو ( یعنی علماء کے اس الف لام لگانے کو ) زمانی کہا جائے ۔ (یعنی