ملفوظات حکیم الامت جلد 25 - یونیکوڈ |
علاشانہ بڑھاپے کی وجہ سے بخش دیں ـ اتفاق سے ان کا جوانی ہی میں انتقال ہو گیا ـ مرنے کے وقت اپنے ایک خاص دوست کو وصیت کی کہ جب میرا انتقال ہو جائے تو ذرا سا آٹا لے کر میری داڑھی اور سر پر چھڑک دینا اس نے کہا میاں یہ کیا تمسخر کرتے ہو ـ اس نے کہا تم کو کیا یہ میری وصیت ہے تم کر دینا ـ کیسے دوست ہو ذرا سا کام بھی نہیں ہوتا اس نے کہا اچھا ـ جب اتقال ہو گیا وصیت پوری کر دی گئی ـ کسی کو خواب میں مکشوف ہوا اس نے پوچھا کیا حال ہے اس نے جواب دیا کہ مجھ سے یہ بھی سوال کیا کہ آٹا کیوں چھڑکا میں نے عرض کیا کہ ذی الشیبۃ تو نہ تھا مگر ذی الشیبۃ سے مشابہت پیدا کرنے کے لئے ایسا کیا ارشاد ہوا جاؤ بخش دیا وہاں تو چھوٹی 1 ؎ چھوٹی بات پر بھی فضل ہو جاتا ہے اور گرفت اور قہر چھوٹی بات پر نہیں ہوتا سبقت رحمتی علی غضبی مگر یہ جہل ہے اس کا جو بڑی بات کو چھوٹی 2 ؎ سمجھے البتہ مقربین پر چھوٹی بات پر مواخذہ ہوتا ہے مگر وہ بھی چھوٹی بات نہیں ہوتی ان کے اعتبار سے وہ بڑی ہی ہے اس لئے وہ کلیہ محفوظ رہا ـ اس پر فرمایا حضرت بایزید بسطامیؒ کو کسی نے خواب میں دیکھا پوچھا آپ کے ساتھ کیا معاملہ ہوا فرمایا مجھ سے سوال ہوا کہ تم دنیا سے کیا لائے عرض کیا کچھ نہیں صرف توحید فرمایا ، اما تذکر لیلۃ اللبن ،، یہ توحید 1؎ تھی کہ غیر کو موثر کہا ـ عرض کیا حضور کچھ بھی نہیں لایا سوائے امید رحمت کے اس پر مغفرت ہو گئی ـ حدت نظر میں گرفت کا خطرہ زیادہ ہے 128 ـ فرمایا قشیریہ میں لکھا ہے کہ جس قدر نظر میں حدت ہو گی اس قدر گرفت کا خطرہ زیادہ ہے یعنی اس لئے کہ اوروں کے لئے تو حدیدالنظر تھے اور اپنے لئے غبی بات بات پر گرفت ہو سکتی 1؎ مگر اس پر بھروسہ کر کے عمل ترک نہ کر بیٹھنا چاہئے کہ کون مشقت اٹھائے وہ تو نکتہ نواز ہیں کوئی نہ کوئی بات آ ہی جائے گی تو بات یہ ہے کہ نا فرمانیوں سے آدمی مبغوض ہو جاتا ہے ـ اور مبغوض کی برائیاں اس کی بھلائی کو ڈھانپ لیتی ہیں بلکہ زائل کر دیتی ہیں ـ دوسرے مبغوض میں استحقاق رحمت نہیں رہتا ـ تیسرے ہمارے یہ اعمال خود اس عظمت کے سامنے چھوٹی چیز بلکہ لاشے ہیں یہ بھی نہ رہی تو وہ چھوٹی بات ہی نہ رہی ـ 12جامع 2 ؎ کہ بڑے گناہ کو چھوٹا سمجھ کر یہ سمجھے کہ چھوٹی بات پر گرفت ہو گئی تو یہ جہل ہے (واقع میں تو وہ بڑی ہی ہے ) 12جامع