ملفوظات حکیم الامت جلد 25 - یونیکوڈ |
لطیفہ 106 ـ ان لوگوں کی سادگی کے سلسلہ میں فرمایا ایک شخص مدرسہ دیوبند کے دروازہ پر مولانا محمد یعقوب صاحب کی تعریف کر رہا تھا کہ ایسے ہیں ایسے ہیں اور کہا کہ بس فرعون بے سامان ہیں (لاحول ولا قوت الا باللہ) 6 شنبہ 9 رجب 1357ھ مسجد خواص میں بعد عصر مناظرہ حق 107 ـ فرمایا ایک صاحب نے روافص کے کچھ شبہات لکھ کر بھیجے میں نے لکھا کہ تحریر میں جواب نا کافی ہوتا ہے یہاں آ جاؤ ـ ان کا جواب آیا کہ دو شرطوں سے آتا ہوں ایک تو یہ کہ آپ کے یہاں کھانا نہ کھاؤں گا کیونکہ کھانا کھانے کے بعد آدمی لچ جاتا ہے ـ دوسرے یہ کہ شور نہ مچانا ، غصہ نہ ہوتا ، جیسے مولویوں کی عادت ہے ـ میں نے لکھ دیا کہ اچھا آ جاؤ جب وہ آ گئے تو میں نے کھانے کے متعلق پھر پوچھا کہنے لگے کھانا نہیں کھاؤں گا میں نے کہا بہتر لیکن دوسری شرط کو میں منسوخ کرتا ہوں اگر ضرورت شور مچانے کی ہو گی تو شور بھی مچاؤں گا اور غصہ کی بات ہو گی تو غصہ بھی ہوں گا ـ اگر کہو کہ میرا نقصان ہوا تو اگر یہ نسخ منظور نہ ہو گا تو میں آپ کو آمد ورفت کا کرایہ دے دوں گا کہنے لگے بہت اچھا مجھ کو منظور ہے ـ میں کسی ضرورت سے گھر گیا تو انہوں نے کہلا بھیجا کہ نہ کھانے کی شرط کو میں منسوخ کرتا ہوں اب کھانا بھی کھاؤں گا میں نے قبول کر لیا ـ اور گفتگو کے لئے عصر سے مغرب تک کا وقت مقرر کرتا ہوں جب تک بھی ضرورت ہو روزمرہ گفتگو ہوتی رہے گی ـ غرض عصر پڑھ کر میں نے کہا آ جاؤ اور کہو کہنے بیٹھے تو اعتراضات سب دعوی ہی دعوی تھے دلیل ایک بھی نہ تھی ـ میں نے دلیل مانگی تو کہنے لگے تم تو منطق کی باتیں کرتے ہو ـ میں نے کہا اچھا آج تو تم سن لو بیچ میں نہ بولنا اور رات کو اس پر غور کرنا پھر کل کو گفتگو کرنا ـ پھر میں نے انہیں اصول سمجھائے کہ دعوی کسے کہتے ہیں دلیل کیا ہوتی ہے اعتراضات کس کس طرح ہو سکتے ہیں ـ